لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے لیے مستقل طور پر قائم سرچ کمیٹیوں کی تشکیل کے خلاف درخواست پرحکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب

لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے لیے مستقل طور پر قائم سرچ کمیٹیوں کی تشکیل کے خلاف درخواست پرحکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا
لاہور (میڈیا92نیوز آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے لیے مستقل طور پر قائم سرچ کمیٹیوں کی تشکیل کے خلاف درخواست پرحکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مزمل اختر شبیر نےکیس کی سماعت کی، درخواست گزار نے دلائل دیتے ہوئے کہاقانون کے تحت مستقل عرصے کے لئے سرچ کمیٹیاں قائم نہیں کی جا سکتی،حکومت پنجاب کی طرف سے دو سالوں کے لئے سرچ کمیٹیوں کی تشکیل غیر قانونی ہے، قانون کے تحت سرچ کمیٹیوں میں متعلقہ یونیورسٹیوں کے ٹیکنیکل ممبر کوشامل کرنا ہونا لازم ہے، سرچ کمیٹیوں میں ٹیکنیکل افراد کو شامل نہیں کیا گیا،استدعا ہے عدالت میرٹ اور قوانین کے برعکس قائم کی گئی سرچ کمیٹیوں کی تشکیل غیر قانونی قرار دے،جس پر عدالت نے حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔ (ایم خالد)

یہ بھی پڑھیں

حمزہ شہباز کی رہائی عثمان بزدار کے لئے خطرہ ،ڈاکٹر طارق فضل نے اندر کی بات بتادی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر مملکت ڈاکٹر طارق …