زحل کے چاند میں زندگی کی موجودگی کا امکان

نیویارک(ٹیکنالوجی ڈیسک)اینسیلاڈس شفاف برف کا ایک گولہ ہے جو سیارہ زحل کا دوسرا بڑا چاند ہے ۔ تحقیق کاروں کے مطابق اس جگہ پر آرکیئنز نامی جرثوموں کیلئے بہترین حالات زندگی موجود ہوسکتے ہیں ۔ آرکینئز زمین پر شدید گرم ماحول میںپائے جاتے ہیں ۔ قدرتی گیس میتھین پیدا کرن والے آرکیئنز کالیبارٹری کے ماحول میں پرورس پات ہوئے جو رویہ دیکھا گیا ، وہ ان آرکیئنز کے جیسا تھا جو ممکنہ طور پر اینسیلاڈس پر موجود ہوسکتے ہیں ۔ زمین پر آرکیئنز شدید گرم علاقوں میں پائے جاتے ہیں ۔ یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور ہائیڈروجن گیس کو میتھین میں تبدیل کرتے ہیں ۔ البتہ اینسیلاڈس پر پڑی دراڑوں میں سے میتھین کے اخراج کا مشاہدہ کیا گیا ہے ۔ یہ گیس ممکنہ طورپر آرکئنز نے خارج کی ہوگی ۔

اس کے علاوہ اس جگہ پر معقوم مقدار میں ہائیڈ روجن گیس کی موجودگی کی وجہ اینسیلاڈس پر ہونے والے کیمیائی عوامل بھی ہوسکتے ہیں ۔ تحقیق کاراس مفروضے کی مزید آزمائش کیلئے عمل پیرا ہیں کہ اینسیلاڈس پر میتھین پیداکرنے والے آرکیئنز موجود ہوسکتے ہیں ۔ لیکن مطالعہ نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ صرف ایک امکان ہوسکتا ہے کیونکہ ٹیسٹ لیبارٹری میں کیاگیا ہے اور اس سے کسی بھی قسم کی خارج الارض زندگی کی تصدیق نہیں ہوتی ۔ سیارہ زحل نظام شمسی کا چھٹا سیارہ ہے ۔ اور زمین سے صرف دوسیروں کے فاصلے پر ہے ۔ اس کے گرد گھومنے والے چاند درجنوں کی تعداد میں ہیں پچھلی تحقیق کے مطابق اینسیلاڈس پر جمی برف کے نیچے سیال پانی کا سمندر موجود ہے ۔ اس مفروضے کے مطابقبھی وہاں زندگی کا امکان ظاہر ہوتا ہے ۔

اسکے علاوہ وہاں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ ، امونیا اور میتھین گیس اور اس کے جنوبی قطب میں ہائیڈ روتھر مل سرگرمی نے اینسیلا ڈس کو خارج الارض زندگی کی کھوج میں بنیادی ہدف بنادیا ہے ۔ لیکن اینسیلا ڈس پر کیمیائی عوامل کی وجہ سے میتھین کی پیداوار کے امکان کو مسترد کرنے کیلئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

ایپل کا تھرڈ پارٹی ایپس کے حوالے سے اہم اقدام

کیلیفورنیا: ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے یورپی یونین کی جانب سے جاری کیے جانے والے ڈیجیٹل مارکیٹس …