"پردے میں رہنے دو”(عامر محمود بٹ)

لوکل گورنمنٹ اور ایم سی ایل میں کسی بھی کرپٹ ملازم کو تحفظ فراہم کرنے ، تاخیری حربوں سے انکوائری رپورٹ کو دبانا ، انکوائری کو جان بوجھ کر لمبا کرنا ، اور سست روی کا شکار بنانا ایک معمول اور روٹین بن چکی ہے ۔ایک غیرقانونی تعمیر کی شکایت پر کرپٹ ملازم کے خلاف انکوائری شروع کی جاتی ہےاور اسی دوران وہ پچاس مزید غیرقانونی تعمیرات بنوا چکا ہوتا ہے اور صوبائی وزیر بلدیات عامر میر کی جانب سے اس کرپٹ سسٹم اور پریکٹس کو تبدیل کرنے کی بار بار کوشش کی گئی مگر ایک مخصوص لابی اور کرپٹ مافیا کے لوگ اُن تمام با اختیار افسران کے دفاتر اور موبائل نمبرز کے گرد اس طرح گھیرا ڈال لیتے ہیں کہ وہ منسٹر صاحب کی تمام کاوش کو اگلے بیس روز تک زائل کرنے میں کامیابی حاصل کر لیتے ہیں ، جن کرپٹ بلڈنگ انسپکٹر کےخلاف صوبائی وزیر بلدیات نے کرپشن اور غیرقانونی تعمیرات کی بابت ایکشن لیا ان تمام کو چن چن کر دوبارہ واپس لگا دیا گیا اور مسلسل کرپٹ لابی کو تحفظ فراہم کرنے کا سلسلہ جاری وساری ہے ۔
سابق ایم او پی مصطفیٰ معظم نے واہگہ زون کی حدود میں آخری منٹ سٹاپ کے قریب واقع غیرقانونی کھدائی کے دوران زمین بوس ہونے والی بلڈنگ کے حوالے سے ایڈمنسٹریٹر لاہور ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر کی ہدایت پر انکوائری کی اور اپنی انکوائری رپورٹ میں زیڈ او پی ارم الطاف ، بلڈنگ انسپکٹر صنوبر ، اور سروئیر حافظ عاقب کو اس تمام وقوعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا اور ایک تفصیلی رپورٹ مرتب کرتے ہوئے سنگین غلطیوں کی نشاندھی بھی کی جس میں انکشاف کیا گیا کہ کیسے ایک رہائشی نقشہ جمع کروا کر موقع پر کمرشل بلڈنگ کی تعمیر کا آغاز کروایا گیا اور کتنے عرصہ سے یہ غیرقانونی پریکٹس چلتی رہی ہے۔ زرائع کے مطابق اس انکوائری رپورٹ میں بلڈنگ انسپکٹر ارسلان جمیل کا نام نکال دیا جو کہ اس کھدائی والی تعمیر کی ڈیل کروانے کا مؤجب تھا۔ ذرائع کے مطابق اس انکوائری رپورٹ پر ایڈمنسٹریٹر ایم سی ایل رافعہ حیدر نے بھی سائن کر دئیے اور کاروائی کی کہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کو بھجوا دی جو کہ راستے میں دبا دی گئی اور اس رپورٹ کو غائب کروانے کیلئے بھی مافیا سرگرم ہوچکا ہے ۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ وہ دس سال پرانی انکوائری کو بھی یاد رکھتے ہیں ان کی تعیناتی کے دوران جو ملازمین یا آفیسر کرپشن میں ملوث پایا جاتا ہے یہ اس کو بھولتے نہیں ہیں۔ قبل ازیں بھی لوکل گورنمنٹ میں ان کی تعیناتی رہ چکی ہے اور وہ لوکل گورنمنٹ کے ملازمین اور سسٹم کو بخوبی سمجھ چکے ہیں میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو پبلک انٹرسٹ اور ادارہ میں کرپشن کی روک تھام کیلئے ہمت عطا کرے ۔

یہ بھی پڑھیں

شہری اراضی کا ریکارڈ کمپوٹرائیشن، بورڈ آف ریونیو کے شعبہ پلس کا قابل فخر کارنامہ، جائیدادوں پر قبضے، جھوٹی درخواستیں، تنازعہ جات کا خاتمہ ہوجائے گا۔

شہری اراضی کا ریکارڈ کمپوٹرائیشن، بورڈ آف ریونیو کے شعبہ پلس کا قابل فخر کارنامہ، …