کریمینل مائنڈ سیٹ (عامر محمود بٹ)

صوبائی وزیر بلدیات عامر میر نے غیرقانونی تعمیرات میں ملوث شعبہ پلاننگ کے جس کریمنل مائنڈ سیٹ کا سراغ لگایا اور اس کرپٹ سسٹم کے حامل ملازمین اور افسران کو بلیک لسٹ میں شامل کرنا چاہا ُاس کی بڑی وجوہات یہ تھیں۔
نمبر 1: شعبہ پلاننگ کے بلڈنگ انسپکٹرز، سروئیر ، اور پٹواری سے لیکر زیڈ او پی تک غیرقانونی تعمیرات کے حوالے سے پہلے جملہ یہی کہتے رہے ، سر اس کا نقشہ پاس ہے ۔
مگر درحقیقت یہ بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی آگاہی دیتے تھے اس جھوٹ بولنے اور حقائق سے برعکس رپورٹ مرتب کرنے میں یہ مافیا یہ بھی نہیں سوچتا تھا کہ یہ رپورٹ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ یا صوبائی وزیر کو بھجوائی جانی ہے بلکہ وہ انتہائی اطمینان سے اپنے جھوٹ اور غلط بیانی پر فخر بھی کرتے ، ڈٹے بھی رہتے ، بحث بھی کرتے ، اپنے بیان کا دفاع بھی کرتے اور پکڑے جانے پر شرمندہ ہونے کی بجائے انتہائی ڈھٹائی سے تحقیقاتی کرنے والے آفیسر یا نشاندھی کرنے والے افراد پر تنقید کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔
نمبر 2 : شعبہ پلاننگ میں جو بطور،ہیلپر ، نائب قاصد ، چپڑاسی ، الیکٹریشن ہیں وہ بھی فیلڈ میں جاکر غیرقانونی تعمیرات کی ڈیل کر رہے تھے اور ہر ملازم نے اپنے طور پر علاقہ جات کی بھی بندر بانٹ کر رکھی ہے کہ اس علاقے میں تعمیرات کو بس وہی ڈیل کرے گا کوئی اور نہیں جائے گا اور نہ ہی اس کوئی دوسرا اس معاہدے کی خلاف ورزی کرے گا ۔ یہ سلسلہ تاحال جاری وساری ہے ۔
نمبر 3 :مزید انکشاف ہواکہ زیڈ اوپی سے لیکر بلڈنگ انسپکٹرز تک کے ملازمین ایک خاص مائنڈ سیٹ کے تحت پلاننگ اور پروپیگنڈہ کرنے میں مصروف ہے جوکہ کسی کی جان بھی لے سکتا ہے اور یہ مافیا اس کی پوری کوشش کرتا ہے ۔زیڈ او پی سے لیکر بلڈنگ انسپکٹر اور فیلڈ میں ریکوری کرنے والے یہ اہلکار ، غیرقانونی تعمیر کی نشاندھی کرنے اور اس کی تحقیقات کرنے والے آفسیر کے حوالے سے اراضی مالکان میں شدید نفرت ، غصہ اور اشتعال انگیزی سے زہر بھرنے میں مصروف ہیں تاکہ اراضی مالک غصہ میں آکراُس کو جان سے مارنے سے بھی گریز نہ کرے اس کے علاوہ چند بلڈنگ انسپکٹرز نے اپنے باقاعدہ گینگ بنا رکھے ہیں جن کے شوٹرز کیساتھ تعلقات ہیں اور وہ ٹانگ ، بازو ، سینہ پر گولی مروانے کے ٹارگٹ بھی دیتے ہیں اور یہ انتہائی خطرناک کھیل کھیلنے میں مصروف ہیں جس کی وجہ صرف یہ ہے کہ فیلڈ میں یہ لوگ کھل کر رشوت وصولی کریں ، اپنے محکمے سے کھل کر غداری کریں اور قوانین کو مکمل طور پر پامال کرتے ہوئے رشوت وصولی کو فروغ دیں سکیں ، تاہم اس معاملے کا نوٹس پولیس کے اعلیٰ حکام نے لے لیا ہے اور سی آئی اے کے ڈئیر آئی جی ملک لیاقت اس معاملے پر تحقیق کر رہے ہیں جس میں وہ تمام بلڈنگ انسپکٹرز اور عملہ بھی آنیوالے دنوں میں گرفت میں آسکے گا جو شوٹرز ، جرائم پیشہ افراد کساتھ ملکر طاقت کا ناجائز استعمال کر رہا ہے جس پر تیزی سے ورکنگ جاری ہے ۔
نمبر4 :ایم سی ایل کے جن ملازمین نے ایڈمنسٹریٹر لاہور ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب اور صوبائی وزیر کے احکامات کے خلاف حکم امتناعی لے رکھا ہے اور لیگل برانچ کے افسران سے سازباز کرتے ہوئے تاریخیں لینے میں مصروف ہیں اس کا بھی نوٹس لے لیا گیا ہے اور اس حوالے سے جلد سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
یہی نہیں آنیوالے دنوں میں ایم سیایل کے بدعنوانی ملازمین کے خلاف ریفرنس اور بلیک لسٹ کو حتمی طور پر فائنل کیے جانے کا عندیہ دیدیا گیا جس میں چھوٹے بڑے متعدد پردہ نشین ملازمین کے نام سب پر آشکار ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں

شہری اراضی کا ریکارڈ کمپوٹرائیشن، بورڈ آف ریونیو کے شعبہ پلس کا قابل فخر کارنامہ، جائیدادوں پر قبضے، جھوٹی درخواستیں، تنازعہ جات کا خاتمہ ہوجائے گا۔

شہری اراضی کا ریکارڈ کمپوٹرائیشن، بورڈ آف ریونیو کے شعبہ پلس کا قابل فخر کارنامہ، …