داغ تو اچھے ہوتے ہیں مگر،،،، عامر محمود بٹ

پاکستان میں ایک کمرشل ایڈ کی مشہوری آتی ہے کہ داغ تو اچھے ہوتے ہیں ،،،،،،،،، مگر وہ داغ صرف کپڑوں پر لگنے چائیں۔ اگر داغ کردار پر لگ جائے تو پھر بدنامی ہوتی ہے جو کہ ساری زندگی انسان کا پیچھانہیں چھوڑتی۔ لاہور کی پانچ تحصیلوں میں پٹواریوں کی ہونے والی ٹرانسفر، پوسٹنگ اور اس کی آڑ میں چلنے والی رشوت وصولی کی اطلاعلات نے جیسے پورے ڈیپارٹمنٹ کو داغدار کر دیا ہے اور اس میں ملوث تمام سرکاری ملازمین و افسران اس وقت انتہائی مطمئن ہیں۔ جب تک ڈپٹی کمشنر لاہور ، کمشنر لاہور ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب بابر حیات تارڑ یا احتسابی اداروں کے افسران نوٹس نہیں لے لیتے لاہور کی پانچوں تحصیلوں میں ٹرانسفر پوسٹنگ کے جو ایس او پیز بنائے گئے ہیں وہ میں آپ سے ضرور شیئر کروں گا، سب سے پہلے تحصیل ماڈل ٹاؤن میں ہونے والی تعیناتیوں پر نظر ڈالتے ہیں۔ تحصیل ماڈل ٹاؤن کے موجودہ اسسٹنٹ کمشنر ابراہیم ارباب ایک بڑے بیوروکریٹ کے بیٹے ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت ایماندار ، صاف گو ، اور نیک نامی سے مشہور ہیں اور ان کے حوالے سے تمام تحصیل کے پٹواری بھی قسمیں اٹھاتے ہیں لیکن ان کی ناک کے بالکل نیچے ہونے والی اس کرپشن اور ماردھاڑ پر ان کو ضرور نوٹس لینا چائیے، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پٹواریوں نے آگاہی دی کہ ماڈل ٹاؤن میں ٹرانسفر پوسٹنگ کا جو پیمانہ فٹ کیا گیا ہے وہ پی اے محسن صابر کی جانب سے مرتب کردہ ہے ،یہ وہی پی اے ہے جو ڈپٹی کمشنر لاہور نے سنگین شکایات پر ٹرانسفر بھی کردیا تھا،،، بری شہرت کے حامل اس پی اے نے محسن صابر نے پیسے نہ دینے والے پٹواریوں کو کہیں ستوکتلہ ، تو کہیں آتو اصل لگا دیا محمد اسلم نامی تحصیل حاضر پٹواری کو صرف تحصیل حاضر ہی رہنے دیا کیوں کہ اس جیب تو خالی تھی ،پٹواری محمد اعظم کو جھلکے سے موضع سرائچ اور کوٹ میلہ رام کیوں الاٹ ہوا اس کی وجوہات بھی پوری تحصیل جانتی ہے جبکہ منشی ذوالفقار کو بھیکے وال اور جوگین پورہ میں اس لیے پٹوار بدر کیا گیا کہ وہ پی اے صاحب کو راضی کرنے میں ناکام ہوچکا تھا اس طرح کی ایک لمبی فہرست ہے جو کہ پی اے محسن صابر کے عتاب کا شکار ہوئی اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ابراہیم ارباب یہ بھی معلوم کریں کہ بڑی عید پر تحصیل بھر کے پٹواریوں سے جو عیدی اکٹھی کی گئی وہ کس نے اکٹھی کی اور چھوٹی عید پر بھی عیدی مہم چلانے والا شخص کون تھا۔اس حوالے سے اگر اے سی صاحب تحصیل بھر کے پٹواریوں کو اعتماد میں لیکر حلفاً سچ پوچھیں اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ سچ بتانے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا تو تمام حقیقت اور پی اے محسن صابر کے تمام کارنامے بھی عیاں ہو جائیں گے اور اس بات کی بھی تصدیق بہت ضروری ہے کہ پٹواریوں کی ٹرانسفر لسٹ جاری ہونے سے قبل ہی تمام پٹواریوں کو سکرین شارٹ بھی بھیجوائے جاچکے تھے اور مکمل آگاہی بھی دی گئی تھی کرپشن ، اختیارات کا ناجائزاستعمال اور اعلیٰ افسران کے نام پر رشوت وصولی کا کاروبار کرنے والے ان ناسور جیسے کرپٹ ملازمین کا اگر احتساب نہ کیا گیا تو پھر وہ نیک نامی ، وہ ایمانداری ، وہ صاف گوئی ، اور وہ آپ کا اپنے عہدے سے لیا جانے والا حلف سب بے مقصد دیکھائی دیں گے میرے تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز صاحبان سے بھی گزارش ہے کہ وہ ذراگردو نواح اور نیچے دیکھیں ان کو بہت سی معلومات اور حقائق واضح طور پر دیکھائی دیں گے.

عامر محمود بٹ
[email protected]
0321-6666202

یہ بھی پڑھیں

شہری اراضی کا ریکارڈ کمپوٹرائیشن، بورڈ آف ریونیو کے شعبہ پلس کا قابل فخر کارنامہ، جائیدادوں پر قبضے، جھوٹی درخواستیں، تنازعہ جات کا خاتمہ ہوجائے گا۔

شہری اراضی کا ریکارڈ کمپوٹرائیشن، بورڈ آف ریونیو کے شعبہ پلس کا قابل فخر کارنامہ، …