تحریک انصاف کے گرفتار صوبائی وزیر سبطین خان کی نیب عدالت میں پیشی، کیا الزام ہے ؟

لاہور (میڈیا 92 نیوز آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اوروزیر جنگلات پنجاب سبطین خان کو آج احتساب عدالت پیش کیا جائے گا۔

قومی احتساب بیورو(نیب )نے گزشتہ روز سبطین خان کوگرفتار کیا تھا آج جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کی عدالت میں پیش کریگا۔

نیب کی طرف سے الزام عائد کیا گیاہے کہ سبطین خان نے چنیوٹ اور رجوعہ میں اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن آئرن کا غیر قانونی ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دیا۔

سبطین خان نے جولائی 2007 میں میسرز ارتھ ریسورس پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی کو ٹھیکہ فراہم کرنے کے غیر قانونی احکامات دئیے۔

نیب کے مطابق ملزم نے دیگر شریک ملزمان کی ملی بھگت سے ٹھیکہ ای آر پی ایل کو مروجہ قوانین سے انحراف کرتے ہوئے فراہم کیا۔ ای آر پی ایل نامی کمپنی ماضی میں کان کنی کے تجربہ کی حامل نہ تھی ۔

صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے معلوم ہونے کے باوجود ملی بھگت سے کمپنی کو کنٹریکٹ فراہم کیا۔

نیب کی طرف سے یہ بھی کہا گیاہے کہ ملزم سبطین خان نے اربوں روپے مالیت کے معدنی وسائل غیر قانونی طور پر25 لاکھ مالیت کی کمپنی کو فراہم کیے ۔

سبطین خان 1990 سے 93 تک صوبائی وزیر جیل خانہ جات، 2002 سے 2007 تک صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرل اور 2013 سے 2018 تک رکن صوبائی اسمبلی رہے۔

2018 کے عام انتخابات میں سبطین خان چوتھی بار رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ سبطین خان گزشتہ عام انتخابات میں پی پی 88 میانوالی 4 سے منتخب ہوئے تھے اوران کا تعلق میانوالی کی تحصیل پپلاں سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …