اسلام آباد:آصف زرداری کی احتساب عدالت میں پیشی

اسلام آباد ( میڈیا 92 نیوز آن لائن ) سابق صدرآصف زرداری کو احتساب عدالت میں پیشی کے لیے نیب راولپنڈی کے دفتر سے احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کے روبرو پیش کردیاگیاہے۔

نیب نے آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی ہے۔

نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے عدالت کو بتایا کہ بنک حکام کی معاونت سے جعلی بینک اکاؤنٹس کھولے گئے۔ملزم کو گرفتار کیا ہے تفتیش کے لئے ریمانڈ کی ضرورت ہے۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا زرداری کو کن بنیادوں پر گرفتار کیا ہے؟ پہلے یہ بتائیں۔

سردار مظفر عباسی نے آصف زرداری کی گرفتاری کی بنیاد پڑھ کر سنائی۔ آصف زرداری نے نیب حوالات میں اضافی سہولیات کی درخواست دائر کر دی۔

آصف زرداری نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ایک ذاتی خدمت گزار ساتھ رکھنے کی اجازت دی جائےاورمیڈیکل کی بھی تمام سہولیات مہیا کی جائیں۔

پولی کلینک کے میڈیکل بورڈ نےپیشی سے قبل آصف زرداری کو جسمانی ریمانڈ کیلئے فٹ قرار دیا۔

سابق صدرآصف علی زرداری کو ایک ایمبولینس اور 19گاڑیوں کے حصار میں نیب راولپنڈی آفس سے نیب کورٹ روانہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ سے انکی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ نیب کے تفتیشی افسران نے آصف زرداری سے پوچھ گچھ کا سلسلہ گزشتہ رات ہی شروع کر دیاتھا۔ پہلے ہی روز آصف زرداری سے تقریبا تین گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔

آصف زرداری سے پارک لین کیس، واٹر سپلائی اور سولر کے غیرقانونی ٹھیکوں سے متعلق تفتیش کی گئی۔ سابق صدر سے بحریہ ٹاؤن اور زرداری گروپ کے درمیان معاہدوں سے متعلق بھی پوچھ گچھ کی گئی۔

نیب راولپنڈی کے آفس میں آصف زرداری کو علیحدہ سیل میں رکھا گیا ۔میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کی ابتدائی طبی رپورٹ تسلی بخش قرار دی۔

آصف زرداری کو آج احتساب عدالت پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

نیب کی جانب سے آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی، اس موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اندراور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور 300 اہلکار نیب راولپنڈی آفس کی سیکیورٹی جبکہ نیب عدالت کے باہر500اہلکار اور نیب راولپنڈی آفس سےنیب عدالت تک 200ٹریفک اہلکار تعینات رہیں گے۔

نیب راولپنڈی کے دونوں اطراف کی سٹرکیں مکمل بند رہیں گی جبکہ نیب عدالت کےجی الیون روڈبھی سیکیورٹی کی وجہ سےبندرہےگی اور نیب عدالت اور نیب راولپنڈی کے باہر رینجرز اہلکارگشت پر مامورہوں گے۔

پی پی کارکنان آئے تو آبپارہ چوک سےآگےجانےکی اجازت نہیں ہوگی ، پی پی کارکنان نیب عدالت پہنچےتوان کوپراجیکٹ موڑپرروک لیاجائےگا۔

ادھر وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی جیل یاتراپی ٹی آئی کے انتخابی وعدوں کا
اہم ترین باب تھا۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …