جیا پرادھا سماج وادی پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل

ممبئی (میڈیا92نیوزآن لائن)
بھارت میں 2ہفتے بعد ہونیوالے عام انتخابات میں ہالی ووڈ کے کئی ستارے بھی فلمی دنیا کے بعد اب سیاسی افق پر چمکنے کی کوشش کرتے نظر آ رہے ہیں۔ سیاسی میدان میں قدم رکھنے والا بالی ووڈ کا ایک نیا نام ارمیلا ماتونڈ کرکا ہے جو ممبئی سے کانگریس کی امیدوار ہونگی جبکہ سینئر اداکارہ جیا پرادھا نے سماج وادی پارٹی سے برسوں پرانا رشتہ ختم کر کے گزشتہ روز بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی اور رام پور حلقہ سے الیکشن لڑیں گی جہاں ان کا مقابلہ سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان سے ہو گا، جنہوں نے ماضی میں انہیں لوک سبھا تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ بھارت میں سیاست اور فلموں کے درمیان گہرا تعلق رہا ہے۔ 1952ءمیں ہریندرناتھ چٹوپادھیائے اور پیڈی لکشمیا نامی دو اداکار منتخب ہوئے تھے، اس کے بعد سے اب تک 58فلمی اداکار عام انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں اور 48 لوک سبھا میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔

سلمان خان نے آئندہ الیکشن لڑنے کی تردید کر دی ہے بلکہ سکی بھی سیاسی پارٹی کی مہم چلانے سے بھی انکار کیا ہے، سنجے دت کا کہنا ہے کہ وہ خود تو الیکشن نہیں لڑینگے تاہم اپنی بہن اور کانگریس کی امیدوار پریادت کو بھرپور سپورٹ کرینگے۔ پنجاب کے گرداس پور حلقہ سے اکشے کھنہ کو بی جے پی کا امیدوار بنانے کی خبریں گشت کر رہی ہیں۔ سیاسی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ کے بہت سے سٹار مودی کے حامی بن کر ابھرے ہیں۔ ان میں پریش راول، انوپم کھیر، روینہ ٹنڈن، ہیما مالنی اور رجنی کانت وغیرہ شامل ہیں۔ کسی فلم سٹار کی مقبولیت سے سیاسی جماعت کو یقینا فائدہ ہوتا ہے اور مودی نے اس بات کو اچھی طرح سمجھ لیا ہے۔1980ءمیں بننے والی بھارتیہ جنت پارٹی نے آج تک 18فلمی ستاروں کو ٹکٹ دیا جب کہ 132برس پرنی پارٹی کانگریس نے صرف 17کو اپنا امیدوار بنایا۔

یہ بھی پڑھیں

باتیں بنانا چھوڑیں اور ووٹ ڈال کر اپنا حق استعمال کریں، بشریٰ انصاری

پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل …