وزارت انسانی حقوق کا بچوں پرتشدد اور زیادتی کی روک تھام کیلئے آگاہی مہم کا آغا ز

زیادتی کا آغازعموما گھروں سے ہوتا ہے ‘قریبی عزیزواقارب بچوںپر جسمانی تشدد کرتے ہیں‘بچوں کو اچھے برے میں فرق کی آگاہی ناگزیر ہے‘ بچے والدین کو بتانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہرگز نہ ہوں ‘والدین اور اساتذہ حکومت کا ساتھ دیں اور مہم کو آگے بڑھائیں
وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹرشیریں مزاری
اسلام آباد (میڈیا92نیوز آن لائن ) وزارت انسانی حقوق نے اسلام آباد سے ملک بھر میں بچوں پر تشدد اور زیادتی کی روک تھام کیلئے آگاہی مہم کا آغا زکردیا۔ وزیر انسانی حقوق ڈاکٹرشیریں مزاری نے اسلام آباد میں کالج میں بچوں پرتشدد اور زیادتی کی روک تھام کیلئے مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں اور والدین کو ملکر اس مہم میں حصہ لیتے ہوئے ایسے گھنونے جرم کو روکنا ہوگا۔شیریں مزاری نے کہا کہ بچوںپر تشدد اور زیادتی کا آغازعموما گھروں سے ہوتا ہے اور انکے قریبی عزیزواقارب بچوںپر جسمانی تشدد کرتے ہیں ، جس کے بعد گلی محلے میں ایسے حرکات سے بچوں کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، وفاقی وزیر کا کہناتھا کہ بچوںکو تشدد اور زیادتی سے روکنے میں انکے والدین اور اساتذہ کا بڑاکردا ر ہے ، وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں قانون سازی کررکھی ہے، جس کے بعد وزارت انسانی حقوق ملک بھر میں بچوںکیلئے آگاہی مہم کا آغاز کررہی ہے، جس میں تعلیمی اداروں سمیت دیگر ذرائع سے انہیں تشدد اورزیادتی سے بچاﺅ سے جائے گا۔پاکستان میں گزشتہ عرصے کے دوران بچوں کے ساتھ جسمانی تشدد اور زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ، ہمارے معاشرے میں بچے اس حوالے سے والدین یا اساتذہ کو بتاتے ہوئے شرم محسوس کرتے ہوئے اس لیے حکومت نے متعلقہ اداروں کے ساتھ ملکر مختلف طریقوں سے انہیں سمجھانے کیلئے ویڈیوز اور دیگر ذرائع کو استعمال کرینگے ۔ حکومت چاہتی ہے کہ ہمارے بچے اپنی حفاظت خود کرسکیں اور انکو پتہ ہوکہ کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط ہورہا ہے ۔ انہوںنے بچوں سے کہا کہ وہ ایسے واقعات سے متعلق اپنے والدین کو بتانے میں ہچکچاہٹ کا شکار نہ ہوں بلکہ اپنے رشتہ داروں سے متعلق بھی اپنے والدین کو بتائیں۔ہمارے عہد کے بچے ان چیزوں سے اگرچہ باخبر ہوگئے ہیں تاہم ان کو مزید آگاہی اور تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر شیریں مزاری نے اپنے خطاب میں والدین اور اساتذہ سے درخواست کی کہ وہ اس سلسلے میں حکومت کا ساتھ دیں اور مزید بہتر انداز میں اس مہم کو آگے بڑھائیں۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقو ق نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات منتقل ہونے کے بعدصوبائی سطح پر بھی انسانی حقو ق کے اداروں کے ساتھ ملکر کا م کررہے ہیں، وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں ہیلپ لائن بھی قائم کررکھی ہے،ا ور متاثرہ خاندان کو وکیل بھی مہیا کررہی ہے۔ حکومت اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتائی برداشت نہیں کرے گی۔وفاقی حکومت نے چائلڈ پروٹیکشن لاءکے سلسلے میں کمیشن آف دی چائلڈ بنارہے ہیں، جو آئندہ چند ماہ میں مکمل ہوجائے گا اور اپنا کام شروع کردے گا۔تقریب میں والدین سمیت بچوںنے بھی شرکت کی۔تقریب کے دوران بچوں پر تشدد اور زیادتی کی روک تھام کے حوالے سے آگاہی ویڈیوز بھی دکھائی گئی۔ شمیم محمود

یہ بھی پڑھیں

پاکستان کے کم عمر ترین تن ساز، مسٹر پاکستان کا اعزاز،B-LEGEND جم کے 25 سالہ احسن سہیل نے اپنے نام کرلیا، دیکھئے رپورٹ

پاکستان کے کم عمر ترین تن ساز ، مسٹر پاکستان کا اعزاز ، B-LEGEND جم …