طلال چوہدری کا نااہلی فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

میں ایک ذمہ دار شہر ی کی طرح قانون کی حاکمیت پر یقین رکھتاہوں‘استغاثہ درخواست گزار کی بدنیتی ثابت کرنے کیلئے کوئی گواہ بھی پیش نہیں کر سکا‘موقف
اسلام آباد(میڈیا92نیوز آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے رہنما طلال چوہدری نے اپنی نااہلی کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کر دی ہے ۔ طلال چوہدری کی جانب سے ان کے وکیل کامران مرتضیٰ نے سپریم کورٹ کے 9اکتوبر کے مفصل فیصلے کیخلاف نظرِ ثانی اپیل دائر کی۔درخواست میں طلال چوہدری نے مو¿قف اپنایا کہ وہ ایک لاءگریجویٹ ہیں اور قانون کی حاکمیت پر یقین رکھتے ہیں، ان کے مطابق آزاد عدلیہ جمہوری نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اور وہ ایک ذمہ دار شہری اور سیاسی کارکن ہونے کے ناطے اعلیٰ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔سابق وزیر مملکت نے درخواست میں کہا کہ استغاثہ اس مقدمے میں کوئی گواہ پیش نا کر سکی جو درخواست گزار کی بدنیتی ثابت کرتی ہے۔اس کے علاوہ درخواست گزار کی جانب سے ایک سے زائد گواہان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ عدالت درخواست گزار کی جانب سے پیش کیے گئے ثبوت زیر غور نہیں لائی، طلال چوہدری نے عدالت سے ایک مرتبہ پھر درگزر کی استدعا کی۔واضح رہے کہ اس سے قبل دیے گئے انٹر کورٹ اپیل خارج کرتے ہوئے دیے گئے فیصلے میں جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ توہینِ عدالت مقدمات نے عوام اور سائیلین کے عدالت پر اعتماد میں اضافہ کیا ،جس سے عدلیہ کے عزت و وقار کو ثابت کرنے مدد ملی۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ طلال چوہدری کی تقریر سے یہ بات واضح تھی کہ انہوں نے عدالت کو نشانہ بنانے کے لیے ان الفاظ کا استعمال کیا تا کہ اعلیٰ عدالت کے ججوں کےخلاف نفرت اور توہین کے جذبات پیدا کیے جاسکیں۔سپریم کورٹ نے کہا کہ توہینِ عدالت مقدمات کے آغاز کا حقیقی مقصد عدلیہ کے اعزاز و وقار میں اضافہ کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ انصاف دینے والوں کی توقیر کم یا کمزور نہ ہو۔رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی فردِ جرم عائد کرنے کے حوالے سے جسٹس سجاد علی شاہ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ اس کو رائج کرنے کا مقصد ان ججز کو تحفظ فراہم کرنا نہیں، جو ججز توہین عدالت کے ملزم کو اپنی انا کی تسکین کے لیے سزا دے کر خود کونمایاں کرتے ہیں۔جسٹس سجاد علی شاہ سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس (ر)ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے اس 5 رکنی بینچ کا حصہ تھے ،جس نے گزشتہ برس 2 جولائی کو طلال چوہدری کو توہینِ عدالت کا مرتکب قرار دینے کے فیصلے خلاف دائر انٹرا کورٹ اپیل کو 9 اکتوبر کو مسترد کیا تھا۔واضح رہے کہ 2 جولائی کو جسٹس گلزار احمد، جسٹس سردار مسعود اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل بینچ نے طلال چوہدری کو توہینِ عدالت کا مرتکب قرار دے کر ایک لاکھ روپے جرمانہ جمع کروانے کا حکم دیا تھا اس کےساتھ وہ آرٹیکل 63 کے تحت 5 سال کے لیے نااہل بھی قرار پائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …