العزیزیہ ریفرنس، اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست مسترد کردی

نواز شریف کو کوئی ایسی بیماری نہیں ہے جس کا پاکستان میں علاج نہ ہو سکے لہٰذا طبی بنیادوں پر ضمانت نہیں دی جا سکتی،اسلام آباد ہائی کورٹ
مسلم لیگ (ن) کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان
عدالت کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، پانچ طبی بورڈز نے نوازشریف کی بیماری کی تشخیص کی اور فوری علاج کی سفارش کی، پوری امید تھی کہ ہائیکورٹ علاج کے لیے ضمانت کی درخواست قبول کرے گی، ہمیشہ عدالتوں کے فیصلوں کا احترام رہا ہے اور اس کا بھی کرتے ہیں، جو بھی مزید قانونی راستے ہیں ان کو اپنایا جائے گا،لےگی رہنماﺅں کی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد (میڈیا92نیوز آن لائن) اسلا م آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہو ئے کہا کہ نواز شریف کو کوئی ایسی بیماری نہیں ہے جس کا پاکستان میں علاج نہ ہو سکے لہٰذا طبی بنیادوں پر ضمانت نہیں دی جا سکتی،مسلم لیگ (ن) کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان، تما م قا نو نی راستے اپنا ئیں جا ئیں گے۔ ۔جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہو ئے فیصلے میں کہا کہ نواز شریف کو کوئی ایسی بیماری نہیں ہے جس کا پاکستان میں علاج نہ ہو سکے ان کا پاکستان میں علا ج جا ری ہے لہٰذا طبی بنیادوں پر ضمانت نہیں دی جا سکتی، نواز شریف جیل میں ہی رہیں گے۔عدالت نے انتہائی مختصر فیصلہ سنایا اور سابق وزیراعظم کی درخواست کو مسترد کردیا تاہم عدالت کی جانب سے فوری طور پر تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کیا گیا ہے اور درخواست مسترد ہونے کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ عدالت نے نواز شریف کی درخواست پر 20 فروری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جس میں نواز شریف نے طبی بنیادوں پر سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی کی استدعا کی تھی جبکہ نیب نے نواز شریف کو ضمانت پر رہا کرنے کی مخالفت کی تھی۔فیصلہ سنائے جانے کے وقت کمرہ عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی ، خواجہ آصف ، میاں ابرار،مریم اورنگزیب اور طلال چوہدری بھی موجود تھے۔ اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر لیگی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔اسلا م آباد ہا ئیکو رٹ کے باہر میڈیا سے با ت چیت کر تے ہو ئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما وں نے عدالتی فیصلے کے خلا ف اپیل دائر کرنے کا اعلا ن کر دیا عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، پانچ طبی بورڈز نے نوازشریف کی بیماری کی تشخیص کی اور فوری علاج کی سفارش کی۔انہوں نے کہا کہ پوری امید تھی کہ ہائیکورٹ علاج کے لیے ضمانت کی درخواست قبول کرے گی، ہمیشہ عدالتوں کے فیصلوں کا احترام رہا ہے اور اس کا بھی کرتے ہیں، جو بھی مزید قانونی راستے ہیں ان کو اپنایا جائے گا۔انہو ں نے مزید کہا کہ نوازشریف کو جو علاج چاہیے وہ جیل میں میسر نہیں ہوتا، اس کے لیے باہر ہونا ضروری ہے اور اسی لیے درخواست ڈالی گئی، علاج پاکستان اور باہر بھی ہوسکتاہے لیکن جیل میں نہیں ہوسکتا۔اس موقع پر (ن) لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ جتنے قانونی راستے دستیاب ہیں وہ اپنائیں گے کیونکہ یہ ہمارا جمہو ری حق ہے، ہم اپیل میں بھی جائیں گے اور ہمیں قوی امید ہے کہ انصاف ضرور ملے گا۔( درانی )

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …