نیپرا نے ایک ماہ کیلئے بجلی کی قیمتوں میں 1 روپے 80 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کردیا

قیمت میں اضافہ جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہوا، صارفین پر آئندہ ماہ 13 ارب 50 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑے گا
اسلام آباد (میڈیا92نیوز آن لائن)بجلی کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گیا ، نیپرا نے ایک ماہ کیلئے بجلی کی قیمتوں میں 1 روپے 80 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کردیا۔جب کہ قیمت میں اضافہ جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہوا، صارفین پر آئندہ ماہ 13 ارب 50 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔نیپرا کے مطابق جنوری میں فرنس آئل سے مہنگی بجلی پیدا کی گئی، سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی تحریری طور پر بتائے کہ فرنس آئل سے بجلی کیوں پیدا کی، گزشتہ ماہ بھی تفصیلات مانگی گئیں لیکن سی پی پی اے نے جواب نہیں دیا تاہم اگر ایل این جی سے پیداوار ہوتی تو قیمت میں اضافے کے بجائے کمی ہو سکتی تھی۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران پاور پلانٹس سے مہنگی بجلی پیدا کی گئی، اسی باعث نیپرا کو بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافہ کرنے کی سفارش کر گئی۔2 ماہ کے بعد شمالی علاقہ جات میں ہونے والی مسلسل برفباری کے باعث دریاوں میں پانی کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی باعث ڈیموں سے بجلی کی پیداوار میں کمی ہوئی اور مجورا کمپنیوں کو فرنس آئل سے مہنگی بجلی پیدا کرنا پڑی۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی گزشتہ چند ماہ کے دوران بجلی کی قیمتوں میں کئی روپے کا اضافہ کیا جا چکا ہے۔حکومت کو بجلی کی قیمتیں بڑھانےمیں شدید عوامی دبا کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اگست میں بھی نیپرا نے نے ڈسکوز کو صارفین کے بجلی کے نرخ 36 پیسہ فی یونٹ بڑھانے کی منظوری دی تھی۔ ستمبر میں نیپرا نے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ تقریبا 2 روپے بڑھانے کی منظوری دی تھی، جس کے تحت ڈسکوز نے صارفین سے اضافی 200 ارب وصول کیے تھے۔اکتوبر میں نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 20پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی جس سے بجلی صارفین پر 2 ارب 50کروڑ کا اضافی بوجھ پڑا۔ستمبر میں فیول لاگت 5روپے 12پیسے فی یونٹ تھی۔تقسیم کار کمپنیوں کو دی جانے والی بجلی کی قیمت 5روپے 56 پیسے فی یونٹ تھی۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …