سندھ ہائی کورٹ کا نیب پر اظہار برہمی

کراچی(نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز) سندھ ہائی کورٹ نے دو سال ہونے کے باوجود اسکول ہیڈ ماسٹر عبدالحفیظ کے خلاف نیب کی انکوائری مکمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ میں ہیڈ ماسٹر عبدالحفیظ کی قبل از گرفتاری درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔اسکول ہیڈ ماسٹر کے خلاف نیب کی انکوائری مکمل نہ ہونے پر سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس عمر سیال کی جانب سے نیب تفتیشی افسر کی سرزنش کی گئی۔جسٹس عمر سیال نے نیب پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ دو سال ہوگئے انکوائری مکمل نہیں ہو رہی؟درخواست گزار عبدالحفیظ نے کہا کہ میرے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائری پہلے سے ہی چل رہی ہے، دو سال جیل میں بھی رہا لیکن انکوائری مکمل نہیں ہوئی، اب نیب بھی انکوائری کر رہا ہے، نوٹس پر نوٹس دیئے جا رہے ہیں۔عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے استفسار کیا کہ جب اینٹی کرپشن کی انکوائری چل رہی ہے تو آپ کیوں انکوائری کر رہیں ہیں؟نیب افسر نے استدعا کی کہ ملزم ہیڈ ماسٹر ہیں، ان کے خلاف 56 ملین کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے، معاملہ اینٹی کرپشن سے بڑا ہے،اینٹی کرپشن کی انکوائری مکمل ہمارے حوالے کی جائے۔عدالت نے حکم دیا کہ کوئی ضرورت نہیں، آپ اپنی انکوائری دو ہفتوں میں مکمل کریں۔جسٹس عمر سیال نے کہا کہ کسی شریف انسان کو کال اپ نوٹس دے کر خود سکون سے بیٹھ جاتے ہو، آپ کا بس چلے تو قبر سے بھی لوگوں کو نکال کر ان سے انکوائری کریں۔جسٹس عمر سیال نے نیب کے تفتیشی افسر کو تنبیہہ کی کہ لکھ کر دیں کہ ہر صورت میں دو ہفتوں تک انکوائری مکمل کرلیں گے۔واضح رہے کہ عبدالحفیظ ضلع شکار پور کے گاؤں دریا خان کے سرکاری اسکول میں ہیڈ ماسٹر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …