علی رضا عابدی کے قتل سے متعلق اہم پیشرفت سامنے آگئی

کراچی (نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز)پولیس حکام نے متحدہ کے سابق رکن قومی اسمبلی کے قتل کے حوالے سے اہم پیشرفت کرتے ہو ئے ملزمان کی نشاندہی کر لی ہے ، حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ 10دسمبر کو لیاقت آباد میں ایک نوجوان کے قتل میں بھی استعمال ہوا ہے ،بنگلے پر تعینات گارڈ سمیت 2؍ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کے حوالے سے پولیس حکام نے اہم پیشرفت کرتے ہو ئے ملزمان کی نشاندہی کر لی ہے ۔ تحقیقات کے سلسلے میں پولیس نے ان کے گارڈ کو حراست میں لے لیا۔ قتل کی تحقیقات ابتدائی مراحل میں ہیں اور اس سلسلے میں ہر پہلو کو مدنظر رکھا جا رہا ہے، علاقے میں سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے 3؍ مقامات پر ملزمان کی نشاندہی ہوئی ہے،زیر حراست گارڈ قدیر کے بارے میں حکام نے کہا کہ وہ فائرنگ کے جواب میں فوری کارروائی کے بجائے گھر کے اندر چلا گیا اور علی رضا عابدی کے والد سے ملزمان پر جوابی فائرنگ کے لیے ہتھیار مانگا، گارڈ قدیر کا تعلق ڈیرہ غازی خان سے تھا اور اسے علی رضا عابدی کے گھر پر تعینات ہوئے ڈیڑھ سے 2ماہ ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں علی رضا عابدی کے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ 10 دسمبر کو لیاقت آباد میں احتشام نامی نوجوان کے قتل میں بھی استعمال کیا جاچکا ہے، احتشام کے قتل میں بھی 30؍ بور کا پستول استعمال ہوا تھا، اسے 3؍ گولیاں ماری گئی تھیں جبکہ مقتول کے اہل خانہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …