پاک بھارت بڑھتی کشیدگی کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ، میرواعظ

این آئی اے کی کارروائیاں ہمیں پرامن جدوجہد سے باز رکھنا ہے ، بیان
سرینگر(میڈیا92نیوز آن لائن) حریت کانفرنس”ع“ گروپ کے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملکوں بھارت اور پاکستان کے مابین بڑھتے ہوئے تناؤ ، کشیدگی اور جنگ و جدل کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے اور موجودہ صورت حال سے کشمیری عوام شدید اضطراب اور بے چینی کے ماحول سے گزر رہے ہیں ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے لہذا حکومت ہند خطے میں جنگی جنون کو ہوا دینے کے بجائے اس مسئلہ کو پر امن اور جامع مذاکرات کے ذریعہ حل کرے کیونکہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل میں تاخیری حربے ہر گزرنے دن کے ساتھ اس پورے خطے کو مزید سیاسی عدم استحکام کی جانب دھکیل رہے ہیں ۔ میرواعظ نے کہا کہ ایک مذموم مہم کے تحت کشمیریوں کی حق و انصاف پر مبنی رواں جدوجہد کو کمزور اور یہاں منافرت کی فضاءکو بڑھاوا دیا جا رہا ہے خاص طور پر الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے کشمیریوں پر ہو رہے انسانیت سوز مظالم اور جبر و قہر کے ذریعے ہمارے حق و انصاف پر مبنی حق خود ارادیت کی تحریک کو دبانے کی کوششیں جاری ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے مستقل حل کے لئے گزشتہ ستر برسوں سے دی جا رہی کشمیریوں کی عظیم جانی و مالی قربانیوں کو ہر گز نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی بھارتی حکومت گمراہ کن پروپیگنڈے اور جھوٹ کے سہارے بھارت سمیت بین الاقوامی برادری کو گمراہ کر سکتی ہے ۔ بھارتی تفتیشی ادارے این آئی اے کیجانب سے مزاحمتی رہنماؤں کے گھروں چھاپہ مار کارروائیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ میری رہائش گاہ میں علی الصبح دو درجن این آئی اے وابستہ افسران اور اہلکار داخل ہو کر گھر اور ملحقہ دفتر کا کونا کونا چھان مارا اور گھروں میں موجود تمام اشیاءکی باریک بینی سے تلاشی لی اور میرا ذاتی موبائل فون ، لیپ ٹاپ ، دفتر ریکارڈ قبضے میں لے لیا اور ان کی رسید بھی نہیں دی انہوں نے کہاکہ ضبط کردہ اشیاءکے تعلق سے این آئی اے کی جابن سے رسید نہ دینا کئی خدشات کو جنم دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ اشیاءاور کاغذات کی ضبطی کو این آئی اے کی جانب سے اپنے پریس ریلیز میں قابل اعتراض مواد سے تعبیر کرنا مواد سے تعبیر کرنا انتہائی مضحکہ خیز ہے ۔ این آئی اے کے رویہ کو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ ان اعصاب شکن حربوں اور ہتھکنڈوں کا مقصد قیادت پر دھونس اور دباؤ ڈالنے کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے اصولی اور حق و صداقت پر مبنی پرامن جدوجہد سے باز رکھنا ہے تاہم ہم پرعزم ہیں ۔ ( جاوید)

یہ بھی پڑھیں

پاکستان میں انتخابات میں مداخلت پر تشویش ہے تحقیقات کی جائیں، امریکا

واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے انعقاد اور لاکھوں شہریوں کی جانب …