بھارتی سپریم کورٹ آرٹیکل 35 اے کی سماعت آج سے کریگی

بھارتی انتہا پسند عدالت کے ذریعے آرٹیکل 35 اے کو ختم کرانا چاہتے ہیں تاکہ وادی کی مسلم اکثریت بدل جائے
نئی دہلی(میڈیا92نیوز آن لائن)بھارتی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے سے متعلق کیس کی سماعت آج منگل سے شروع کی جائے گی۔ آج صبح سے مقبوضہ کشمیر میں بھر پور احتجاج کی کال ہے۔ بھارتی انتہا پسند عدالت کے ذریعے آرٹیکل 35 اے کو ختم کرانا چاہتے ہیں تاکہ وادی کی مسلم اکثریت بدل جائے، ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی کی کوششوں کی مذمت کی ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 35اے پر بحث ہونے جا رہی ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے سے متعلق کیس کی سماعت آج سے شروع کیے جانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ آرٹیکل 35 اے کے تحت مقبوضہ کشمیر کو ایک خصوصی حیثیت حاصل ہے اور مقبوضہ کشمیر کی مستقل شہریت کا تعین کرنے کا اختیار مقبوضہ کشمیر اسمبلی کو حاصل ہے۔ مگر بھارتی انتہاپسند اب اس حق کو بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔ایک طرف کشمیری عوام بھارتی تسلط سے تنگ ہیں تو دوسری طرف انتہاپسند بھارتی میڈیا اور سیاست دان کشمیریوں سے وہ چند حقوق بھی چھین لینا چاہتے ہیں جو شیخ عبداللہ کے ساتھ ایک معاہدے کے نتیجے میں بھارتی وزیراعظم جواہر لال نہرو نے بھارتی آئین میں درج کرائے تھے۔نہرو نے مقبوضہ کشمیر پر قبضے کے بدلے بھارتی آئین میں مقبوضہ کشمیر کو ایک خصوصی حیثیت دی تھی اور اس حیثیت کا ذکر بھارتی آئین کے آرٹیکل 35اے میں ہے۔ اس آرٹیکل کے تحت یہ اختیار مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی کو ہے کہ وہ ریاست کے مستقل شہری کی تعریف متعین کرے۔ مقبوضہ کشمیر کا مستقل شہری ہی ریاست میں جائیداد خرید سکتا ہے۔بھارتی انتہا پسندوں نے عدالتوں میں اس آرٹیکل کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ آرٹیکل 35اے کو ختم کر دیا جائے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت ختم کر کے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ مستحکم بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان میں انتخابات میں مداخلت پر تشویش ہے تحقیقات کی جائیں، امریکا

واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے انعقاد اور لاکھوں شہریوں کی جانب …