بھارتی جوڑے کی فلمی کہانی

ممبئی(نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز) بھارتی ریاست کیرالہ میں نارایان نمبائر نامی شخص کا 72سال بعد جب اپنی پہلی بیوی ساراداسے بالکل بالی ووڈ اسٹائل میںملن ہوا تو فلمی سین کی طرح کچھ بولے بغیر ، چشم نم لئے دونوں ایک دوسرے کو تکتے رہے۔1946 میں کیرالہ کے ایک گاؤں میں کسانوں کے حقوق پر مظاہرے کرنے کی سزا میں جیل جانے والے 93 سالہ نارایان نمبائر کی عمر اس وقت 17 سال جبکہ 83 سالہ سارادا کی عمر 13 سال تھی۔ان کی شادی کو چند مہینے ہی بیتے تھے کہ زمین کے تنازعے پر نارایان اور اس کے باپ کو آٹھ سال کی سزا سناکر جیل بھیج دیا گیا تھا۔دوسری جانب پولیس نے اس کی نو جوان دلہن ساراداکو واپس اس کے میکے بھیج دیا اور گھر کو آگ لگا دی۔1950 میں نارایان کے باپ کو جیل میں ہی 22 گولیوں سے چھلنی کر کے مار دیا گیا۔کچھ سال بعد سارادا کے گھر والوں نے اس کی دوسری شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔1957 میں سزا کاٹ کر نارایان جب گھر لوٹا تو اسے بیوی کا کچھ پتہ نہ چلا اور اس نے بھی دوسری شادی کر لی۔کافی سال بیت گئے سارادا کی بھی اولاد ہوئی جسمیں سے ایک بیٹا بھر گون ہے اور پیشے کے لحاظ سے کسان ہے۔سارادا کے شوہر کو مرے 30 سال کا عرصہ بیت گیا اور نارایان کی بیوی بھی مر گئی۔بالی ووڈ فلموں کی طرح ایسا اتفاق ہوا کہ اس کا سامنا نارایان کے خاندان سے ہوا، گفتگو کے دوران اس پر انکشاف ہوا کہ دونوں خاندانوں کا ضرور کوئی نہ کوئی پرانا تعلق ہے۔تمام راز سے پردہ اٹھنے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ طویل عرصے سے بچھڑے جوڑے کو ملنا چاہئے۔پھر دونوں کو ملانے کے لئے ایک میٹنگ طے پائی جس میں دونوں نے ایک دوسرے کو دیکھا تو سکتے میں آگئے اور کچھ بولنے کے قابل نہ رہے۔یہ کوئی فلمی سین نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے، سارادا خاموش نارایان کو تکتی رہی، اس کی آنکھ سے آنسو جاری ہوئے تو نارایان نے اس سے پوچھا کہ وہ خاموش کیوں ہے، کچھ بولتی کیوں نہیں جس پر اس نے کہا کہ میں نے کسی کا کچھ نہیں بگاڑا تھا پھر ہمارے ساتھ ایسا کیوں ہوا۔وہ سر جھکائے روتی رہی۔نارایان کی پوتی نے دسمبر 1946 میں ہونے والے اس فساد کے بارے میں ایک ناول بھی لکھا جس میں گاؤں کےکسانوں کی کہانی تھی جنہوں نے اپنے حق کے لئے آواز اٹھائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

مسجد الحرام میں پانی کے کین اور بیگ لے جانے پر پابندی عائد

مکہ مکرمہ: مسجد الحرام میں پانی کے کین اور بیگ لے جانے پر پابندی عائد کردی …