لیڈی ہیلتھ ورکرز سپروائزر کی ترقی کیلئے کام مکمل

لاہور(میڈیا92نیوز) وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ محکمہ صحت لیڈی ہیلتھ سپروائزرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی ترقی کے حوالہ سے سنیارٹی لٹ پر پہلے سے ہی ورکنگ مکمل کر چکا ہے۔ ان حالات میں لیڈی ہیلتھ سپروائزرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے احتجاجی اور دھرنے کی کال دینا کسی سیاست یا بلیک میلنگ سے کم نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈی جی پی آر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ پنجاب زاہد اختر زمان، سپیشل سیکرٹری مدثر ریاض، ایڈیشنل سیکرٹری فاطمہ شیخ اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر منیر احمد بھی موجود تھے۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس موقع پر مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ہمیشہ ڈاکٹرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت ہر شعبہ میں ملازمین کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا ہے۔ پنجاب بھر میں اس وقت 44ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔2009ءکے بعد پہلی مرتبہ پورے پنجاب میں لیڈی ہیلتھ سپروائزرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کی جا رہی ہے۔ محکمہ صحت پنجاب نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی ترقی کے حوالہ سے جلد خوشخبری دے گا۔ پنجاب بھر میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بھرتی کا باقاعدہ سلسلہ رواں سال شروع کر دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں دوران سروس ساڑھے چار ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کے انتقال کے بعد محکمہ صحت ان کے لواحقین کو واجبات کی ادائیگی میں مکمل مدد کر رہا ہے۔ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت قائم ہونے کے بعد کوئی ایسا دن نہیں جب ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کیحضاری، ادویات اور بہترین طبی سہولیات کے بارے میں پوچھا دورہ کر کے جائزہ نہ لیا گیا ہو۔ سابقہ حکومتوں نے آبادی بڑھنے کے ساتھ ساتھ نئے ہسپتالوں کی تعمیر سمیت جدید تقاضوں کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کیں جس کی وجہ سے آج عوام چند نجی ہسپتالوں میں علاج کروانے پر مجبور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

بحیرہ روم کی غذا دماغ کو تیز رکھنے میں مددگار قرار

شکاگو: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بحیرہ روم (میڈیٹیرین) کی غذا بڑھاپے میں ڈیمینشیا کی …