ن لیگ میں شہباز شریف گروپ کی مفاہمتی سیاست کا اختتام ، ن لیگ میں حالیہ تبدیلیاں نواز شریف کے حکم پر ہوئی ، کوئی این ار او نہیں ہو رہا

لاہور ( افضل سیال سے ) مسلم لیگ ن کی پارلیمانی سیاست میں ہونے والی اعلیٰ سطحی تبدیلیاں کسی این آر او کی وجہ سے نہیں بلکہ میاں نواز شریف کے بیانیے کو تقویت دینے کے لیے کی گئیں ہیں۔ اپوزیشن قیادت ملنے کے باوجود پارلیمان اور عوام میں اپنے دفاع اور حکومت مخالف موثر کردار ادا نہ کئے جانے پر شہباز شریف کی بجائے خواجہ آصف کو پارلیمانی لیڈر جبکہ رانا تنویر کو چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کا سربراہ بنانے کا فیصلہ میاں نوازشریف کی ہدایت پر کیا گیا۔

تاہم اتنے بڑے فیصلے اس وقت کیے گئے جب میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف پارٹی اجلاس میں موجود نہیں تھے۔

مسلم لیگ ن کے اہم ذرائع نے میڈیا 92 نیوز کو اس بارے میں اصل کہانی بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ اگلے چند روز میں مریم نواز کی جانب سے آئندہ کی سیاسی حکمت عملی سے متعلق پریس کانفرنس کا بھی امکان ہے جبکہ انہیں سیاسی طور پر بھرپور کردار ادا کرنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے پارلیمانی پارٹی اجلاس سے متعلق ملکی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں بھی خواجہ سعد رفیق اور میاں جاوید لطیف نے پارٹی کی مصلحتی پالیسی پر کھل کر تنقید کی لیکن میاں نواز شریف کے بیانیے کی تعریف کی گئی۔

اسلام آباد میں ہونے والے اسی اجلاس میں میاں شہباز شریف کو پارلیمانی پارٹی کی سربراہی اور پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا جس کی تصدیق مسلم لیگ ن کی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی کر دی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد کی جانب سے کئے گئے فیصلوں کی اجلاس میں طے شدہ معاملے کے مطابق صرف توثیق کی گئی۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز کو بھرپور سیاسی کردار ادا کرنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے اور وہ اپنے والد کے بیانیے کو رمضان کے بعد بھر پور انداز سے آگے بڑھائیں گی ،
ن لیگ کے باوثوق ذرائع کے مطابق نواز شریف نے اپنے پارٹی کے خاص عہددروں کو واضع پیغام دیا ہے کہ مجھے کوئی این ار او نہیں چاہیے ، میرے ساتھ بھٹو والا سلوک کریں یا اکبربگٹی والا مجھے قبول ہے ، لہذا پارٹی نے نوازشریف بیانیہ کو تقویت دینے کے لیے تبدیلیوں کا آغاز کیا ہے ابھی مزید تبدیلیاں سامنے آئیں گی ،
صحافتی مبصرین کا کہنا ہے کہ ن لیگ دراصل بلاول کی جارہانہ سیاست سے پریشان ہے ، کیونکہ نوازشریف کے بیانیے کو ن لیگ اسطرح پیش نہیں کر رہی جس طرح بلاول اس بیانیے کو اگے بڑھا رہا ہے

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …