پیٹرولیم لیوی 106 فیصد تک بڑھادی گئی

لاہور (میڈیا 92 نیوز آن لائن ) حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں 4 کھرب 80 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کے پیش نظر متعدد پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم لیوی 106 فیصد تک بڑھادی تاکہ 10 ارب روپے ماہانہ یا 30 جون تک 40 ارب روپے کا اضافی ریونیو کا اکٹھا کیا جاسکے۔

ڈان کی نظر سے گزرنے والی دستاویزات کے مطابق وزارت خزانہ نے مارچ کے مہینے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) پر پیٹرولیم لیوی کو 7.03 روپے سے 25.05 روپے فی لیٹر بڑھا دیا جو فروری کے مہینے میں 18 روپے فی لیٹر تھا اور اس سے تقریباً 4 ارب 60 کروڑ روپے اضافی ریونیو اکٹھا کیا جاسکے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ ٹیکس شرح کی بنیاد پر آئل ینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے ایچ ایس ڈی کی سابقہ ڈپو قیمت میں 12.04 روپے فی لیٹر (9.5 فیصد) کمی کی تجویز دی تاہم وزارت خزانہ نے وزیر اعظم کو اس کی قیمت کو 5 روپے یا صرف 3.9 فیصد تک کم کرنے پر راضی کرلیا۔

9.5 فیصد کمی کے ساتھ ، ایچ ایس ڈی کی قیمت حکومت کی طرف سے مقرر کردہ 122.25 روپے فی لیٹر سے کم ہوکر 115.2 روپے ہوجاتی۔

اسی طرح ، حکومت نے پیٹرول پر عائد ٹیکس کی شرح 4 روپے 75 پیسے سے بڑھا کر 19.75 روپے کردی جو تقریبا 32 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے، پٹرول پر عائد اضافی ٹیکس سے ایک ماہ میں تقریبا 3 ارب 60 کروڑ روپے کی اضافی آمدنی حاصل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

یہاں بھی اوگرا نے فی لٹر 9.76 روپے (8.4 فیصد) قیمت میں کمی کا حساب لگایا تھا، لیکن وزارت خزانہ نے صارفین کو صرف 5 روپے (4.29 فیصد) کی کمی دی۔

حکومت کی جانب سے مقرر کردہ 111.60 روپے کے بجائے پیٹرول کی قیمت 106.84 روپے فی لیٹر ہونی چاہئے تھی جبکہ ایچ ایس ڈی پر اب کل ٹیکس 45 روپے فی لیٹر ہے۔

اسی طرح مٹی کے تیل پر عائد ٹیکس 6 روپے سے بڑھا کر 12.33 روپے فی لیٹر کردی گئی، جو 105.5 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے، اس سے تقریبا6 کروڑ 50 لاکھ روپے کی اضافی آمدنی ہوگی۔

مٹی کے تیل پر پٹرولیم لیوی اب اپریل 2009 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

اوگرا نے 13.33 روپے(13.4 فیصد) کی کمی سے 86.12 فی لیٹر تک کی پیشکش کی تھی تاہم وزارت خزانہ نے اسے 7 روپے فی لیٹر تک کم کیا، پٹرول پر اب کل ٹیکس 39 روپے فی لیٹر ہے۔

لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) پر پٹرولیم لیوی کو 3 روپے سے بڑھا کر 4.94 روپے فی لیٹر کردیا گیا ، جو 65 فیصد یا 1.94 روپے فی لیٹر کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

اس کا اضافی اثر ہر ماہ تقریبا 3 کروڑ روپے کے اضافی ریونیو کی صورت میں سامن آئے گا۔

ریگولیٹر نے ایل ڈی او نرخوں میں 8.94 روپے فی لیٹر کمی کی تجویز پیش کی تھی تاہم وزارت خزانہ نے 7 روپے سے زیادہ کی کمی کی اجازت نہیں دی۔

واضح رہے کہ دبئی خام تیل کی شرح 31 جنوری کو 62 ڈالر فی بیرل سے 28 فروری کو 19.35 فیصد کم ہوکر 50 ڈالر فی بیرل ہوگئی تھی۔ دوسری طرف بینچ مارک برینٹ 60 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 51 ڈالر فی بیرل ہوگئی جو 18.33 فیصد کمی ظاہر کرتا ہے۔

اس کے مقابلے میں ہماری مقامی مارکیٹ میں ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں تقریبا 4 فیصد کی کمی کی گئی۔

حکومت نے پہلے ہی تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس کو اضافی ریونیو پیدا کرنے کے لیے 17 فیصد کی معیاری شرح تک بڑھا دیا ہے۔

گذشتہ سال جنوری تک حکومت ایل ڈی او پر 0.5 فیصد، مٹی کے تیل پر 2 فیصد، پیٹرول پر 8 فیصد اور ایچ ایس ڈی پر 13 فیصد جی ایس ٹی وصول کررہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

پالتو کتے نے مالک کے گھر سے دہائیوں پرانا بم دریافت کرلیا

فلوریڈا: امریکا میں ایک پالتو کتے نے گھر کے آنگن میں مٹی کھودتے وقت دہائیوں پرانا …