نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ کیلئے سندھ میں ضلعی سطح پر انٹیلی جنس کمیٹیاں تشکیل

کراچی (میڈیا 92 نیوز آن لائن ) سندھ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان (این اے پی) کے نفاذ کے لیے اعلیٰ حکام سے معلومات کے تبادلے اور ممکنہ خطرے سے متعلق اقدامات کرنے کے لیے ضلعی اور ڈویژنل سطح پر انٹیلی جنس کمیٹیاں قائم کردیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ کمیٹیاں سول ایڈمنسٹریشن، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکاروں پر مشتمل ہوں گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ 29 نکاتی ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) میں ان کمیٹیوں کے کام کو بتایا گیا ہے جس میں صوبے کے تمام اضلاع اور ڈویژن سے خفیہ معلومات کا حصول جن میں کالعدم تنظیموں کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے ان کے خلاف ایکشن، غیر سرکاری تنظیموں کی ایسی سرگرمیوں کی نگرانی جن کا مینڈیٹ انہیں حاصل نہ ہو اور کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل جماعتوں اور افراد کے خلاف لگائی جانے والی پابندیوں کی مسلسل نگرانی ہے۔

ذرائع نے محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈویژنل انٹیلی جنس کمیٹی کی سربراہی متعلقہ کمشنر کرے گا جبکہ ضلعی سطح پر اس کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کرے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کمیٹیوں کے دیگر اراکین میں ڈسٹرکٹ پولیس افسران، محکمہ انسداد دہشت گردی کے ڈویژنل سربراہان، اسپیشل برانچ کے ڈسٹرکٹ سربراہان اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سینئر افسران شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مشق کا بنیاد مقصد خفیہ معلومات کے حصول کو فعال بنا کر این اے پی کے موثر انداز میں نافذ کرنے کے لیے اقدامات کی تجویز کرنا ہے۔

ذرائع نے کمیٹیوں کے کام کرنے کے طریقہ کار کے حوالے سے بتایا کہ ان کا کام ایسے مقامات کا ڈیٹا بیس بنانا ہے جہاں عام لوگوں کو نقل و حرکت کی آزادی ہوتی ہے۔

ایک اور ذرائع نے بتایا کہ یہ کمٹیاں ایک جامع ڈیٹا بیس تشکیل دیں گی جن میں ان کے ضلع میں موجود مدارس، مساجد، ہوٹلز، مزارات اور اہم رہائشی عمارتوں کی تفصیلات موجود ہوں گی۔

اس کے علاوہ ان کمیٹیوں کے پاس ایسے افراد اور کاروباری کی نشاندہی کرنے کا بھی مینڈیٹ دیا گیا ہے جن کا ماضی دہشت گرد تنظیموں کو مالی معانت کرنے سے ملتا ہو۔

اس کے علاوہ ان کمیٹیوں کو متعلقہ اضلاع میں موجود تعلیمی اداروں کا دورہ کرنے کا بھی ٹاسک دیا گیا ہے تاکہ وہاں جاکر ان کی جانب سے سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا جاسکے۔

ذرائع نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ان کی ذمہ داری سونپتے ہوئے غیر ملکی شخصیات بالخصوص چینی باشندوں کی سیکیورٹی بھی سندھ حکومت کے ذمہ آگئی ہے۔

ٹی او آر کے مطابق ضلعی اور ڈویژنل کمیٹیوں کی جانب سے غیر ملکیوں کی سیکیورٹی یقین بنانے کے لیے محکمہ داخلہ نے ایس او پی جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …