داتا دربار پر حملہ آور کون؟ 6سہولت کار گرفتار،جے آئی ٹی تشکیل

لاہور(نیٹ‌نیوز )سانحہ داتا دربار کا ایک اور زخمی شہید ہوگیا جس کے بعد شہدا کی تعداد بڑھ کر 12ہو گئی ہے جبکہ سکیورٹی اداروں نے خودکش بمبار کے چھ سہولت کار گرفتار کر لئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق مد ثر لوہاری گیٹ کے علاقے حیدر آباد کا رہائشی تھا جو گزشتہ دو روز سے میو ہسپتال سرجیکل ٹاور میں وینٹی لیٹر پر تھا تاہم جانبر نہ ہو سکا اور

گزشتہ روز جل بسا جس کے بعد دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 12ہو گئی ہے ہسپتال ذرائع کے مطابق اس وقت ایک مریض نیورو سرجری یونٹ میں وینٹی لیٹر پر جبکہ 7دیگر مریض سرجیکل ٹاور میں زیر علاج ہیں اور ایک مریض کو جمعہ کی صبح روبصحت ہونے پر ڈسچارج کر دیا گیا تھا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے داتا دربارمیں خودکش حملہ آور

کرنے والے بمبار کے مبینہ طور پر6 سہولت کاروں کوحراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔ خودکش حملہ آور اور سہولت کار گڑھی شاہو میں رہائش پذیر تھے ۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیف سٹی کیمروں سے ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں حملہ آور کو دھماکہ کے روز صبح کے وقت بازار سے گزرتے دیکھا جبکہ خودکش حملہ آور نے دھماکہ سے پہلے داتا دربار کی ریکی بھی کی، تفتیشی اداروں نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے مبینہ بمبار کو داتا دربار لانے

والے موٹرسائیکل رکشہ کا بھی سراغ لگا کر رکشہ ڈرائیور کی نشاندہی پر کارروائی کرتے ہوئے گڑھی شاہو سے خودکش بمبار کے 6 سہولت کاروں کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔جامع مسجد داتا دربار میں رمضان المبارک کے پہلے جمعتہ المبارک کی ادائیگی کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو صوبائی وزیر اوقاف پیر سید سعید الحسن شاہ نے انکشاف کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خودکش بمبار کے تین سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا ہے ۔

پکڑے گئے سہولت کار گذشتہ 3ماہ سے گڑھی شاہو میں چائے کا ہوٹل چلا رہے تھے ۔حکومتی ادارے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ قبل ازیں انہوں نے داتا دربار پہنچنے کے بعد دربار کے اطراف سکیورٹی انتظامات کا بھی جائزہ لیااو رموقع پر مختلف ہدایات بھی دیں۔ سانحہ داتا دربار کی وجہ سے ہر نمازی کی آنکھ اشکبار تھی۔نماز جمعہ

کے بعد شہید ہونے والوں کے لئے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا مانگی گئی۔ محکمہ داخلہ حکومت پنجاب نے داتا دربار بم دھماکہ کی بابت تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنادی۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق صہیب اشرف کو جے آئی ٹی کا سربراہ بنایا گیا ہے جبکہ آئی ایس آئی ، ایم آئی کے نمائندگان کے علاوہ انسپکٹر محمد خالد جے آئی ٹی کے ممبر ہوں گے ۔دریں ا ثنا جاں بحق سات افراد میں سے ایک کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …