تنخواہ کیوں مانگتے ہو ، نوائے وقت کی چیف ایڈیٹر رمیزہ نظامی کی مدعیت میں مقدمہ درج ، چار سنئیر صحافی گرفتار

لاہور (نیوز رپورٹر سے ) ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ لاہور نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے الزام میں دی جانے والی درخواست پر مقدمہ درج کرکے دی نیشن اور نوائے وقت کےچار سینئر صحافیوں کو گرفتار کر لیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے درج کی جانے والی ایف آئی ار نوائے وقت کی چیف ایڈیٹر مسز رمیزہ مجید نظامی کی مدعیت میں درج کی گئی ہے

سائبرکرائم سیل کی جانب سے درج مقدمے میں دی نیشن اور نوائے وقت کے سینئر صحافیوں خواجہ فرخ سعید، اعظم بابر، احمد جمال، نعیم ملک، جمشید ملک اور محمود نعیم کو نامزد کیا گیا ہے
محروم مجید نظامی کی لے پالک بیٹی رمیزہ نظامی نے گرفتار صحافیوں پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف گمراہ کن مواد اپ لوڈ کرکے ان کی کردار کشی کی ۔

جس پر ایف آئی اے سائبر کرائمز کے سینئر انوسٹی گیشن آفیسر رضوان نے تحقیقات کیں۔ ایف آئی اے حکام نے سینئر صحافیوں کے موبائل فون قبضہ میں لے کر ریکارڈ حاصل کر لیا۔ ملزموں کو آج مقامی عدالت میں پیش کیا

دوسری جانب صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری ، صدر ایمرا آصف بٹ ، راناعظیم نے ایف آئی اے کی حراست میں سنئیر صحافیوں سے ملاقات کی اور ہر طرح کی مکمل حمایت کا یقین دلایا
صدر ایمرا آصف بٹ کا ردعمل

صدر ایمرا آصف بٹ نے میڈیا 92 نیوز کو بتایا کہ تمام گرفتار سنئیرصحافی نوائے وقت ورکر یونین کے عہددار ہیں اور وہ اپنی اور دیگر ورکرز کی بقایا تنخواہیں مانگ رہے تھے ، لیکن مجید نظامی محروم کی لے پالک بیٹی نے تنخواہ مانگنے کو بھی جرم بنا دیا ، آج نوائے وقت گروپ کے حالات دیکھ کر تو مجید نظامی کی روح بھی قبر میں تڑپ رہی ہو گی ،
آصف بٹ نے مزید کہا کہ ہم اخبار مالکن کے ان ہتھکنڈوں کی وجہ سے اپنے صحافی ساتجیوں کے حقوق سے دستبرادر نہیں ہونے والے ، ہم تنخواہیں بھی لے گے اور بھر پور احتجاج کیا جائے گا ،

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …