آئی ایم ایف کا ایف بی آر پر تحفظات کا اظہار

اسلام آباد:(میڈیا92نیوزآن لائن) نئے بیل آؤٹ پیکیج کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان دوسرے روز ہونے والے تکنیکی سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف کی جانب سے ایف بی آر کی کارکردگی اور ایف بی آر کے 3سو ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال پر تحفظات کا اظہار کیا۔پاکستان نے مذاکرات میں آئی ایم ایف کو 6سو ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکسز لگانے، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھانے سمیت دیگر اہم یقین دہانیاں کرائی گئیں ،مذاکرات 10مئی تک جاری رہیں گے جبکہ آج صبح وزارت خزانہ میں آئی ایم ایف کے ٹیکنیکل سطح کے مذاکرات کا اہم دور ہوگا اور آج کے مذاکرات میں ایف بی آر،وزارت خزانہ،وزارت تجارت،ایس ای سی پی،اسٹیٹ بینک سمیت دیگر تمام متعلقہ وزارتوں کے حکام شریک ہونگے۔

وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری تکنیکی سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف کو پاور سیکٹر، سوشل سیفٹی نیٹ، سرکلر ڈیٹ کمی، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھانے کی حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی جس کے تحت جون تک بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار ا ضافہ کا ا مکان ہے۔وفد نے ایف بی آر ہیڈ کوارٹر کا بھی دورہ کیا ،ایف بی آر کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی گئی تاہم آئی ایم ایف نے ایف بی آرکی کارکردگی اور رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران 335 ارب روپے کے لگ بھگ ریونیو شارٹ فال پر تحفظات کا اظہار کیا ۔ مذاکرات میں پاکستان نے 6سو ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی یقین دہانی کرادی ۔
نئے بجٹ میں ایف بی آر کا ہدف 4500 ارب روپے سے زائد مقرر کیا جائے، رواں سال ایف بی آر 4100 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرے گاکہ آئی ایم ایف جائزہ مشن کے ساتھ آئندہ مالی سال 2019-20 کے وفاقی بجٹ کیلیے تیار کردہ تجاویز اور بجٹ اسٹریٹجی پیپر اور مڈ ٹرم اکنامک فریم ورک بارے بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …