آلودگی کے باعث سالانہ 4لاکھ بچے دمہ کے مرض کا شکار ہوتے ہیں

لاہور(میڈیا92نیوزآن لائن) دنیا میں تیزی سے بڑھتی صنعتکاری اور ٹریفک کےگردو غبار اور آلودگی سے سالانہ لاکھوں بچےدمے کے مرض میں مبتلا ہوکر موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔امریکی تحقیق کار ادارے ملکن انسٹی ٹیوٹ سکول آف پبلک ہیلتھ ایٹ جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے مطابق ہوا میں نائیٹروجن گیس کے مستقل اضافےاور آلودگی کے باعث سالانہ 4لاکھ بچے دمہ کے مرض کا شکار ہوتے ہیں۔2010سے 2015 کے اعداد و شمار پر مبنی اس تحقیق میں اس بات کا انکشاف بھی کیا گیا کہ 64فیصد مریض شہری علاقوں میں سامنے آئے۔تحقیق کی سربراہ C, Anenberg.Susan کا اپنی تحقیق کے بارے میں کہنا ہے کہ دنیا بھر کے شہری علاقوں میں فضائی آلودگی کے خاتمے پر ہی بچوں میں دمے کے مرض کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ صحت افزاء ماحول اور زرائع نقل و حمل کو ماحول دوست بنا کر دمے کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے جسمانی تندرستی اورپرفضاء ماحول میں صحت بخش مشغلے اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ گاڑیوں کا زہریلا دھواں اور گرین ہاؤس سے نکلنے والا گیسیں انسانی صحت پر برے اثرات مرتب کررہی ہیں، لہذا سائیکلنگ کریں یا زیادہ سے زیادہ پیدل چلیں۔
دمے کی تشخیص ہونے کے بعد مریض کو چاہئے کہ:

1: سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں

2: دھول مٹی میں جانے سے پرہیز کریں

3: گھر سے نکلنے سے قبل ماسک کا استعمال کریں

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …