نواز شریف علاج کیلئے شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس منتقل،میڈیکل ٹیسٹ لئے گئے

لاہور(میڈیا92نیوز آن لائن) سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنا علاج کرانے کے لیے شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس منتقل ہو گئے، جہاں ان کے مختلف میڈیکل ٹیسٹ کے لیے بلڈ سیمپل لیے گئے۔نواز شریف ضمانت پر ملنے والی رہائی کے بعد جمعرات کو اپنا باقاعدہ علاج کرانے شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس پہنچے۔ نواز شریف کے ہمراہ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔اسپتال ذرائع کے مطابق عارضہ قلب میں مبتلا سابق وزیر اعظم کے گردوں اور دل کے مختلف ٹیسٹ کے لیے بلڈ سیمپل لیے گئے جب کہ ابتدائی رپورٹ آنے میں ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ لگ سکتا ہے۔سابق وزیراعظم نے اسپتال میں پارٹی کارکنوں اور رہنماوں سے ملاقات بھی کی۔6 ہفتے کی ضمانت پر جیل کی سلاخوں سے باہر آنے والے نواز شریف علاج کے لئے جاتی امرا سے شریف میڈیکل سٹی پہنچے۔ جہاں ان کا چیک اپ ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سمیت دیگر طبی ماہرین کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق لیگی قائد کے خون کے ٹیسٹ اور ڈیجیٹل ایکسرے کیا جائے گا جب کہ شوگر، گردوں اور دل کے بھی اہم ٹیسٹ کیے جائیں گے۔نواز شریف کے میڈیکل ٹیسٹوں کی حتمی رپورٹ آنے کے بعد لندن میں ان کے معالج ڈاکٹر لارنس سے رابطہ کیا جائے گا، جس سے آئندہ علاج سے متعلق مشاورت کی جائے گی۔سابق وزیراعظم نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر اہلخانہ کے علاوہ متعدد پارٹی رہنماوں سے ملاقاتیں اور ایک اجلاس کی صدارت بھی کی۔ جس میں شریف خاندان پر بننے والے مقدمات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔واضح رہے کہ نواز شریف کی جیل سے ضمانت پر رہائی کے بعد ان کا علاج شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس سے کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔26 مارچ کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 6 ہفتوں کے لیے علاج کرانے کی اجازت دی جب کہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے علاج کے لیے 8 ہفتوں کی استدعا کی تھی۔عدالتی فیصلے کے مطابق نوازشریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہو گی۔ نواز شریف کی ضمانت 50 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی جب کہ انہیں 6 ہفتوں کے بعد خود گرفتاری دینا ہوگی.

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …