پاکستان کے مقبول ترین موٹیویشنل سپیکر، ٹرینر عارف صدیقی کی پروگرام”بلاتکلف“ میں گفتگو

(میڈیا92نیوز)
پاکستان کے مقبول ترین موٹیویشنل سپیکر، ٹرینر عارف صدیقی کی پروگرام”بلاتکلف“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہرت اور پیسے کی فراوانی نے لوگوں کو ڈاکٹر، انجینئر بننے کی بجائے موٹیویشنل اسپیکر بننے کی طرف مائل کر دیا ہے۔ ریگولیٹر اتھارٹی نہ ہونے کی وجہ سے جعل ساز، نقال اور نوسرباز اس فیلڈ میں گھس آئے ہیں۔ ”آرٹ آف کلنگ“ کے متعلق کتاب قتل کے طریقے نہیں بلکہ ”خود دفاعی“ سکھاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان کے مقبول ترین اور کامیاب ترین موٹیویشنل اسپیکر، ٹرینر، استاد، 23کتابوں کے مصنف ڈاکٹر عارف صدیقی نے میڈیا92نیوز کے پروگرام ”بلاتکلف“ کے میزبان واصف ملک سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو سیدھا راستہ دکھانے والا آ جائے۔
پورا انٹرویو دیکھنے کے لیے لنک پر کلنک کریں

ہمارے ہاں لوگ دوسروں کو متحرک تو کرتے ہیں لیکن چونکہ وہ اچھے ٹرینر نہیں اس لئے فائدے کی جگہ نقصان ہو جاتا ہے۔ بغیر ٹریننگ کس کو ”متحرک“ کرنا ایسا ہے جیسے آپ کو ”شاباش“ تم کر سکتے ہو، کہتے ہوئے پانی میں کونے کا کہہ دیں لیکن آپ تیراکی سکھانا نہ آتا ہو تو آپ اس شخص کو ڈبوچ دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کی کتابیں لوگوں کو متحرک رہنے کے ساتھ ساتھ تربیت بھی فراہم کرتی ہیں جبکہ آج کل لوگ بس پیسہ او شہرت دیکھ کر اس طرف بھاگے آ رہے ہیں اور و ہ لوگوں کو تباہ کر رہے ہیں۔

عارف صدیقی نے مزید کہا کہ پسند نا پسند وقت کے ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ وہ کسی ٹرینر کو آئیڈپلانز نہیں کرتے نہ ہی کسی کے خلاف ہے لیکن اتنا ضرور کہیں گے کہ ہم میں سے یہ کسی کو ”موٹیوشیل سپیکر“ بننے کا حق ہے لیکن خدارا پہلے اپنی تربیت ضرور حاصل کر لیں۔ تاکہ لوگوں کے لئے باعث رحمت بنیں نہ کہ باعث زحمت“

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …