کیا نواز شریف جیل جائیں گے؟ فیصلہ کچھ دیر بعد

اسلام آباد(نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز) اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے آج سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر مسلم لیگ نون کے رہنما جاوید ہاشمی ،مریم اورنگزیب ، چوہدری تنویر و دیگر علی الصبح فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گئےہیں۔سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نیب کی طرف سے دائر العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ آج سنایا جارہا ہے،نوازشریف خود بھی عدالت آئیں گے۔نیب کا اس کیس کے حوالے سے مؤقف رہا ہے کہ نواز شریف نے بچوں کے نام جائیدادیں بنائیں، جبکہ بچے زیرکفالت تھے۔سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے احتساب عدالت میں نیب کے مؤقف کے جواب میں اپنا مؤقف بیان کیا کہ یہ جائیدادیں بچوں کے نام ہیں، میرا جائیدادوں سے تعلق نہیں۔سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو 4ریفرنس 6ماہ میں نمٹانے کا حکم دیا تھا، ان میں نواز شریف اور اہل خانہ کے خلاف 3اور اسحاق ڈار کے خلاف ایک ریفرنس شامل تھا۔نیب نے ستمبر 2017ء میںریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیے اور ٹرائل کا آغاز ہوا، روزانہ کی بنیاد پر ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔ٹرائل کے دوران اوسطاً سماعت تقریباً 6گھنٹے روزانہ تھی، 6ماہ کی ڈیڈ لائن میں ریفرنسز کا ٹرائل مکمل نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے 8 بار ڈیڈ لائن میں توسیع کی۔آخری بار دسمبر میں ٹرائل کورٹ کو دو ہفتے کی مہلت ملی اور 24 دسمبر تک ریفرنسز پر فیصلہ سنانے کا حکم دیا گیا۔جوڈیشل کمپلیکس کے باہر اور آس پاس آج ایک ہزار کے قریب اہل کار تعینات ہیں، کمرۂ عدالت میں نواز شریف کو کلوز پروٹیکشن یونٹ سیکیورٹی فراہم کرے گا۔نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کے فیصلے کے موقع پر عدالت میں صرف 15افراد کے داخلے کی اجازت ہو گی، ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے رینجرز بھی موجود رہے گی۔جوڈیشل کمپلیکس اور اطراف کے علاوہ بھی اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں پر اضافی پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ایک بکتر بند گاڑی بھی اسلام آباد کی احتساب عدالت پہنچا دی گئی ہے جو عقبی راستے سے لائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …