جنید جمشید کو ہم سے بچھڑے 2برس ہوگئے، آج دوسری برسی

لاہور(نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز) معروف نعت خواں جنید جمشید کو بچھڑے 2برس بیت گئے، لیکن ان کی یادیں اور آواز آج بھی سب کے دلوں میں نقش ہیں۔جنید جمشید 3 ستمبر 1964 کو پیدا ہوئے، لاہور یونیورسٹی آف انجینئرنگ سے ڈگری لینے کے بعد انہوں نے ’’وائٹل سائنز‘‘ کے نام سے میوزیکل گروپ بنایا، ملی نغمے ’’دل دل پاکستان‘‘ نے جنید جمشیدکو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

انہوں نے اپنے گلوکاری کے کیریئر میں وہ شہرت اور مقبولیت حاصل کی، جو بہت ہی کم لوگوں کے نصیب میں آتی ہے، پاکستان کے بہترین پاپ سنگر ہونے کے باوجود انہوں نے گلوکاری اور موسیقی کے کیریئر کو خیرباد کہہ دیا۔2004 میں جنید جمشید نے موسیقی کو خیرباد کہہ دیا اور گلوکاری چھوڑ کر نعت خوانی کی جانب راغب ہو گئے، جنید جمشید کی پڑھی گئی نعتوں کو بھی بے انتہا مقبولیت ملی۔

جنید جمشید کو 2007 میں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا جبکہ 2014 میں انہیں دنیا کی 500 بااثر مسلم شخصیات میں بھی شامل کیا گیا تھا۔تاہم انہوں نے اپنی آواز کو ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں اپنی نعتوں کے ذریعے زندہ رکھا۔انہوں نے نعتوں کے ساتھ ساتھ کئی دینی پروگرام اور ایونٹس میں بھی شرکت کی، اپنی زندگی کے آخری سفر میں بھی وہ اسلام کی تبلیغ پر موجود تھے۔7 دسمبر 2016 کو جنید جمشید بھی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے اُس بدقسمت طیارے میں سوار تھے، جو چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے تھے حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوا، اس سانحے میں طیارے کے عملے سمیت 48 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔آج جنید جمشید کی دوسری برسی عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے، ایسے میں مداح بھی انہیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …