سدھو بھارتی وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے، رینجرز حکام نے استقبال کیا

لاہور:(نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز) کرتار پور راہداری کے سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت کے لیے بھارتی وفد پاکستان پہنچ گیا۔سابق بھارتی کرکٹر اور سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو کی قیادت میں بھارتی وفد واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچا جہاں پنجاب رینجرز کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔وزیراعظم عمران خان کل نارووال کے قریب کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھیں گے جب کہ تقریب میں بھارتی وفد سمیت پاکستان میں موجود سکھ یاتری بھی تقریب میں شرکت کریں گے۔پاکستان کی تجویز پر نریندر مودی حکومت نے کرتار پور سرحد تک اپنی حدود میں راہداری بنانے کی منظوری دی، اس سے قبل پاکستان نے بھارت کو پیشکش کی تھی کہ سکھ یاتریوں کو بغیر کسی دشواری کرتارپور آنے کے لیے پاکستان راضی ہے، بھارت بھی اس کی اجازت دے۔ یاد رہے کہ ضلع نارووال میں واقع کرتار پور بھارتی سرحد سے متصل علاقہ ہے جہاں سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے اور یہیں گردوارے میں ان کی قبر بھی ہے۔سکھ یاتریوں کو کرتارپور تک پہنچنے کے لیے پہلے لاہور اور پھر تقریبا 130 کلو میٹر کا سفر طے کر کے نارووال پہنچنا پڑتا تھا جب کہ بھارتی حدود سے کرتارپور 3 سے 4 کلو میٹر دوری پر ہے۔
کرتارپور کی اہمیت و پس منظر
ہندوستان کی تقسیم کے وقت گردوارہ دربار صاحب پاکستان کے حصے میں آیا، دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث طویل عرصے تک یہ گردوارہ بند رہا۔بھارتی سکیورٹی فورس نے سرحد پر ایک ‘درشن استھل’ قائم کیا جہاں سے سکھ دوربین کی مدد سے دربار صاحب کا دیدار کرتے ہوئے اپنی عبادت کیا کرتے تھے اور پہلی بار 1998 میں دونوں حکومتوں کے درمیان ایک معاہدہ ہوا جس کے تحت ہر سال سکھ یاتریوں کو کرتارپور کا ویزہ ملنا شروع ہوا۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …