چیف جسٹس کا احتساب سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا

لندن(نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہےکہ احتساب سب کا، بلاامتیاز اور منصفانہ ہونا چاہیے، اس کے بغیر کوئی راستہ نہیں۔چیف جسٹس نے لندن میںصحافیوں سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے باہر بھیجا گیا پیسہ واپس لانے کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک کی سر براہی میں ٹیم بنا دی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے متعلق گورنر اسٹیٹ بینک آئندہ ماہ رپورٹ جمع کرائیں گے کہ پیسہ باہر کیوں، کیسے چلا گیا، کوتاہی کس کی ہے، جواب وہی دے سکتے ہیں۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ نیب کے قوانین میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، اس کے لیے مقننہ کو اقدامات اٹھانے ہوں گے، کوئی شکایت ملتی ہے تو چیئر مین نیب کو بتاتےہیں کہ یہ چیزیں شفاف تحقیقات سے ہٹ کر ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں یہ نظرنہیں آتاکہ کون کس کی طرف ہے، صرف قانون نظر آتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ڈیم فنڈ کے پیسے کے استعمال اور خرچ پر نظر رکھنے کے لیے بنچ بنانے کا بھی سوچ رہے ہیں تاکہ یہ پیسے کسی اور مد میں بھی خرچ نہ کیے جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ جو پروٹوکول سائن ہوا ہے اس کے تحت پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق بے انتہا معلومات ملی ہیں۔لندن میں ورلڈ کانگریس آف اوورسیز پاکستانیز کی فنڈریزنگ کی تقریب سے خطاب میںچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ پانی کا بحران شدید ہے،یک نہیں کئی ڈیمز بنانے پڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈیمز کے لیے اتنی بڑی رقم شاید ہم چندے سے جمع نہ کر پائیں، دیگر طریقے بھی ڈھونڈنے ہوں گے۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ڈیمز پر جو اخراجات اٹھنے ہیں اس کی منصوبہ بندی کر نا ہو گی،کمپنیز اور بونڈ کا میکنزم سمجھنے والے ماہر ہماری مدد کریں۔انہوں نے اپیل کی کہ ماہرین تجاویز دیں کہ چندے سے ہٹ کر ڈیمز کس طرح بنائے جا سکتے ہیں؟ چندے کے علاوہ کن طریقوں سے رقم جمع کی جاسکتی ہے؟

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …