پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے سابقہ (پی ایم یو) کے حوالے سے نیب کی جانب سے تحقیقات کئے جانے کے فیصلے کے بعد اہم ترین ریکارڈ کو آگ لگانے کی افواہیں زور پکڑ گئی

لاہور(اپنے نمائندے سے )پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے سابقہ (پی ایم یو) کے حوالے سے نیب کی جانب سے تحقیقات کئے جانے کے فیصلے کے بعد اہم ترین ریکارڈ کو آگ لگانے کی افواہیں زور پکڑ گئی ورلڈ بنک کے تعاون سے 2007ءمیں اربوں روپے کی انوسٹمنٹ کی گئی۔ ایل آر آئی ایم ایس کے تحت چلنے والے اس پروجیکٹ میں تعمیراتی، ڈیٹا انٹری، سکیننگ سوفٹ ویئر کی تیاری سے لیکر کمپیوٹرائزڈ سسٹم، جنریٹر ، شیڈ اور عوام کی سہولیات کی آڑ میں بھی بے شمار سمال پراجیکٹ کے ٹھیکے جاری کئے گئے جن کا اہم ترین ریکارڈ کو اب جلائے جانے کی افواہ گردش کر رہی ہے جس کی بڑی وجہ بھی نیب کی جانب سے تحقیقات کرنے کا فیصلہ بنایا جا رہا ہے روزنامہ ”پاکستان“ کو ملنے والی مبینہ اطلاعات کے مطابق پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے سابقہ پی ایم یو جو کہ LRIMS کے تحت کام کرتا رہا ہے اور ورلڈ بنک کے تعاون سے 2007ءسے لیکر 2017ءتک اسی پروجیکٹ کے ذریعے صوبے بھر میں اراضی ریکارڈ سنٹر کی تعمیرات کے ٹھیکے دیئے گئے اس طرح اے او ایس، نیٹ اور سسٹمز سمیت دیگر کمپنیوں کو ڈیٹا انٹری، سکیننگ اور سوفٹ کے استعمال کے لئے بھی ٹھیکے الاٹ کئے گئے کمپیوٹرائزڈ سامان ایل ای ڈی سکرین، سی سی ٹی وی کیمرے ، جنریٹر ، گاڑیوں کی خرید و فروخت سے لیکر پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی عمارت کی تزئین و آرائش پر بھی کروڑوں روپے کے اخراجات کی چھان بین کیلئے نیب نے تحقیقات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے انتہائی با وثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ بڑی عید کی قربانی کے بعد بھی قربانی کی جائے گی اور پنجاب لینڈ ریکارڈ کے بن جانے سے قبل سے لیکر موجودہ راوں سال تک کے تمام اخراجات، اضافی بلوں اور نوازشات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا اس حوالے سے محکمہ فنانس پی اینڈ ڈی سمیت سے بھی معلومات کی رسائی حاصل کی جا رہی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ریونیو، ایل ڈی اے اور گزشتہ دنوں محکمہ کوآپرٹیو میں لگنے والی آگ نے جسے انتہائی اہم اور حساس ریکارڈ کو جل کر خاکستر کر دیا ہے خدشہ ہے کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے سابقہ پی ایم یو کا ریکارڈ بھی کسی پر اسرار آگ کی لپیٹ میں نہ آ جائے اس حوالے سے موجودہ ڈی جی پی سب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کو نوٹس لیتے ہوئے پروکیورمنٹ سے لیکر تعمیراتی دیگر اہم شعبہ جات کا ریکارڈ محفوظ بنانا ہو گا، دوسری جانب ذرائع نے مزید انکشاف بھی کیا ہے کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے چند افسران نے گلبرگ دفتر میں شارٹ سرکٹ کی ایک جعلی کارروائی کے دوران ریکارڈ کو جلائے جانے کے حوالے سے کسی ایف آئی آر کا بھی اندراج کروا رکھا ہے تاکہ اس ایف آئی آر اور اس کے بعد ہونے والی کاغذی کارروائی سے اگلے کسی وقت کیلئے آسانی کا راستہ بھی بنایا جا سکے تاہم آج تک کسی بھی نپجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے افسران نے آن ریکارڈ کسی بھی آگ کے حوالے سے نقصان کی تصدیق نہ کی ہے ترجمان پی ایل آر اے کا کہنا ہے کہ کبھی بھی شارٹ سرکٹ یا آگ سے ہمارا کوئی ریکارڈ اضئع نہ ہوا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ قومی احتساب بیورو پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے سابقہ پی ایم یو اور موجودہ اتھارٹی کی بابت کسی حد تک قانونی کارروائی کرتے ہوئے فراڈ جعلسازی اور غبن کو پکڑنے میں کامیاب ہو پاتے ہیں یا نہیں یہ تو آنے والے وقت ہی بتائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …