کون بنے گا قومی اسمبلی کا اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر؟ فیصلہ آج ہوگا

اسلام آباد (نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز)قومی اسمبلی،خیبرپختونخوااورسندھ اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا فیصلہ کن میچ آج ہو گا۔ اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے تحریک انصاف کی جانب سے اسد قیصر اور پیپلز پارٹی و ہم خیال جماعتوں کے امیدوار خورشید شاہ میں کانٹے دار مقابلہ ہوگا۔ سندھ میں اسپیکرکیلئےپیپلزپارٹی کی طرف سے آغا سراج درانی اور ڈپٹی اسپیکرکیلئے ریحانہ لغاری جبکہ متحدہ اپوزیشن کی طرف سے اسپیکر کیلئے جاوید حنیف اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے رابیعہ اظفر امیدوار ہیں، خیبرپختونخوااسمبلی میںپی ٹی آئی کی جانب سے اسپیکرکے عہدے کیلئے مشتاق غنی اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے محمود جان، اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے اسپیکر شپ کیلئے لائق محمد خان جبکہ ڈپٹی اسپیکرکیلئے جمشید مہمند کو نامزد کیا گیا ہے۔ ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی کیلئے تحریک انصاف کی طرف سے بلوچستان سے منتخب قاسم سوری
اور ایم ایم اے کے اسد محمود مقابلےپر ہیں۔ اسد محمود مولانا فضل الرحمن کے صاحبزادے ہیں جنہیں اپوزیشن الائنس نے امیدوار نامزد بنایا ہے۔ تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں184 ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ متحدہ اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 151ہے۔ دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے ارکان آج حلف اٹھائیں گے جبکہ بلوچستان اسمبلی کیلئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل ہوگا۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے پی ٹی آئی کے اسد قیصر اور متحدہ اپوزیشن کے خورشید شاہ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ہوگا۔ اسپیکرکا انتخاب سردار ایاز صادق کی نگرانی میں ہوگا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس صبح دس بجے اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوگا۔اسپیکرڈائس پر پولنگ بوتھ دو بیلٹ بکس پہنچادیئے گئے ہیں، خفیہ رائے شماری کے ذریعے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہو گا۔ اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے تحریک انصاف کی طرف سے اسد قیصر اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے قاسم سوری جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، وہ متحدہ اپوزیشن کے نامزد امیدوار ہیں جبکہ اپوزیشن الائنس کی طرف سے ایم ایم اے کے اسد محمود نے ڈپٹی اسپیکر کیلئے کاغذات جمع کرائے، سیکرٹری قومی اسمبلی نے خورشید شاہ کے کاغذات نامزدگی وصول کیے۔ اس موقع پر دونوں کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔ سیکرٹری قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ آپ کے آنے سے پہلے ہم بلا مقابلہ انتخاب کا طریقہ دیکھ رہے تھے جس پر خورشید شاہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ یہ تو میرے خلاف سازش تھی۔سپیکر قومی اسمبلی کیلئےخورشید شاہ کے تجویز کنندگان میں نوید قمر، رمیش لعل، شازیہ ثوبیہ، مسرت مہیسر اور شاہدہ رحمانی شامل ہیں۔ آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خفیہ رائے شماری کے ذریعے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 25 سال سے پارلیمنٹ میں ہوں اور جتنے ممبران پارلیمنٹ میں آرہے ہیں سب سے اچھا تعلق ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ساری سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کی بالادستی کیلئے بات کی ہے۔ قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے مطابق تحریک انصاف اور حمایت یافتہ جماعتوں کے اراکین کی تعداد 184 ہے جبکہ اپوزیشن الائنس میں شامل جماعتوں کے ارکان کی تعداد 151 ہے۔جبکہ متحدہ اپوزیشن کے ڈپٹی سپیکر کے امیدوار اسد محمود کا کہنا تھا کہ اپنی کامیابی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔ کامیابی کیلئے پرامید ہوں۔ پیپلزپارٹی سمیت متحدہ اپوزیشن میری حمایت کر رہی ہے۔ اسکے علاوہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں سپیکروڈپٹی سپیکرکاچناؤ بھی آج ہوگا، پی ٹی آئی کی جانب سے اسپیکرکے عہدے کیلئے مشتاق غنی اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے محمودجان امیدوارہوں گے۔ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے اسپیکرشپ کیلئے لائق محمدخان جبکہ ڈپٹی اسپیکرکیلئے جمشید مہمندکونامزدکیاہے ۔پولنگ صبح 10 بجے ہوگی۔عام انتخابات میں زیادہ نشستیں جیتنے کے بعدپی ٹی آئی کوایوان میں سادہ اکثریت حاصل ہے جس کی وجہ سے وہ باآسانی اپنے امیدواروں کوکامیاب کراسکے گی،جبکہ اپوزیشن کے پاس ایوان میں صرف35کے قریب اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ اسپیکروڈپٹی کے بلامقابلہ انتخاب کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں،اس حوالے سے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے وفدنے جرگہ کی شکل میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سرداربابک سے ملاقات کی اورانہیں اپنا امیدوار دستبردار کرنے کوکہاتاہم سرداربابک نے اپنی جماعت اور اپوزیشن کی دیگرپارٹیوں کے ساتھ مذاکرات کے بعدحتمی جواب کےلئے وقت مانگا۔اسپیکروڈپٹی اسپیکرکے انتخاب کے بعد قائم مقام اسپیکرسرداراورنگزیب نلہوٹھا نئے اسپیکر سے حلف لے کراسمبلی رکن کی حیثیت سے اپنی نشست پربیٹھ جائیں گے جسکے بعد نئے اسپیکرڈپٹی اسپیکرسے اسکے عہدے کاحلف لے گا۔ذرائع کے مطابق خیبر پختو نخواکے وزیراعلیٰ کے انتخابات کیلئے آج کاغذات نامز دگی جمع کرائے جائیں گے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں نے قائد ایوان کے انتخاب کیلئے متحدہ مجلس عمل کے رکن میاں نثار گل کو امیدوار نامزد کردیا ہےجن کا مقابلہ تحریک انصاف کے نامزد وزیر اعلیٰ محمود خان کیساتھ ہوگا۔ سندھ اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں کیلئے انتخاب آج بدھ کو ہوگا ، دونوں عہدوں کیلئے چار امیدوار میدان میں ہیں قائم مقام گورنر نے اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن کیلئے پیپلزپارٹی کے میر نادر مگسی کو پریزائیڈنگ افسر مقرر کردیا ہے ۔متحدہ اپوزیشن کے جاوید حنیف اسپیکر اور رابعہ اظفر ڈپٹی اسپیکر کی جبکہ پیپلزپارٹی کی طرف سےسراج درانی اسپیکر اور ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کیلئے امیدوار ہیں۔ پیپلزپارٹی کومتحدہ اپوزیشن کے امیدواروں پرواضح عددی برتری حاصل ہے۔ پیپلزپارٹی کے سندھ اسمبلی میں96ارکان ہیں جن میں سے 94ارکان نے اسمبلی رکنیت کا حلف لے لیا ہے ایم کیوایم کے21 میں20 ارکان جبکہ پی ٹی آئی کے 30میں سے29 ارکان نے حلف لے لیا ہے جبکہ جی ڈی اے کے13 اراکین ہیں جو تمام حلف لے چکے ہیں، تحریک لبیک پاکستان کے پاس سندھ اسمبلی میں3 نشستیں ہیں، ایم ایم اے کا ایک رکن ہے۔ سیکرٹری سندھ اسمبلی کے مطابق چاروں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پر کسی رکن کی جانب سے مقررہ وقت میں کوئی اعتراض داخل نہیں کرایا گیا جس کے بعد چاروں کے کاغذات منظور کرلئے گئے تھے۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں کیلئے پولنگ سندھ اسمبلی بلڈنگ میں ہوگی، اسمبلی کے اجلا س کی صدارت پریزائیڈنگ افسرمیرنادر مگسی کرینگے، اجلاس کا وقت دن 10بجے مقرر کیا گیا ہے۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکاانتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔ادھر بلوچستان اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل16 اگست کو عمل میں لایا جائے گا۔ دوسری جانب پنجاب اسمبلی کااجلاس آج صبح 10بجے ہوگا،جس میں نو منتخب اراکین اسمبلی حلف اٹھائیں گے ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا شیڈول بھی جاری کر دیا گیا جسکے تحت کاغذات نامزدگی آج 15اگست کی سہ پہر تین سے شام پانچ بجے تک اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائے جائیں گے ۔ اسمبلی کے پہلے اجلاس کی صدارت سپیکر رانا محمد اقبال خان کریںگے ۔ حلف لینے کے بعد اراکین اسمبلی حلف رجسٹرڈ پر دستخط کریں گے۔ پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے پہلے اجلاس کیلئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ۔ سکیورٹی کے سلسلہ میں پنجاب اسمبلی کے اطراف کی شاہراہیں عام ٹریفک کیلئے مکمل بند رکھی جائیں گی جبکہ قریب واقع عمارتوں پر سنائپرز تعینات ہوں گے۔ذرائع کے مطابق تمام نو منتخب اراکین کو پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی گاڑیاں اسمبلی سیکرٹریٹ کے بالمقابل واقع نیو ایم پی اے ہاسٹل کے ساتھ ملحقہ پارکنگ میں پارک کریں گے ۔ نو منتخب اراکین اسمبلی کی سہولت اور معلومات کیلئے اسمبلی سیکرٹریٹ کے داخلی دروازے کے ساتھ ایک استقبالیہ ڈیسک قائم کر دیا گیا ہے جس پر موجود افسران نو منتخب اراکین اسمبلی کی رہنمائی کریں گے ۔ نو منتخب اراکین اسمبلی کو ان کا اسمبلی کارڈ بھی اسی ڈیسک پر موجود سکیورٹی افسر فراہم کریں گے ۔ حلف برداری اجلاس میں تمام نو منتخب ارکان سپیکر کی جانب سے الاٹ کی گئی نشستوں پر بیٹھیں گے اور آئین کے تیسرے گوشوارے میں دئیے گئے فارم کے مطابق اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ۔ اس کے بعد وہ حلف کے رجسٹر پر اپنے دستخط ثبت کریں گے ۔ تمام اراکین اسمبلی کو اسمبلی میں منفرد شناخت دینے کیلئے ایک ڈویژن نمبر الات کیا جائے گا جو حلقہ نیابت کا نمبر ہی ہوں گا جبکہ خواتین اور غیر مسلم اقلیتوں کے لئے یہ نمبر W-000اور NM-000کی صورت میں ہوگا ۔ یہ نمبر اسمبلی سیکرٹریٹ سے خط وکتابت جمع کرائے جانے والے نوٹسز اور اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ میں آپ کی شناخت کیلئے استعمال ہوگا ۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے نو منتخب اراکین کو پیشگی آگاہ کیا گیا ہے کہ اسمبلی سیکرٹریٹ میں مہمانوں کی فی الحال گنجائش نہیں، اسلئے تمام نو منتخب اراکین اسمبلی حلف برداری کے اجلاس میں مہمانوں کو ہمراہ نہ لائیں ۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …