ہماری کارروائیوں کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، چیئرمین نیب

اسلام آباد( میڈیا92نیوز)چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب ) جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی ڈوریاں ہلانے والا کوئی پیدا نہیں ہوا، پاکستا ن میں کوئی ایسی طاقت نہیں ہے جو نیب کی ڈوری ہلاسکےجب کوئی ڈوری ہلائے گا تو بریف کیس اٹھا کرگھر چلاجائوں گا‘ہماری کارروائیوں کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، اگر اس ملک میں کسی سیاستدان نے کرپشن کی ہے تو وہ الیکشن سے پہلے اور بعد میں بھی جوابدہ ہے‘اسحاق ڈار کو ریڈ نوٹسز جاری کیے جاچکے ہیں ان کی وطن واپسی کیلئے پور ی کوشش کررہے ہیں‘ آئندہ چندروزمیں کئی لوگ واپس آجائیں گے‘نواز شریف کو باہر جانے سے روکنا ان کا کام نہیں ہے ، ان کی واپسی پر خدشے کی کوئی بات نہیں انسانی ہمدردی بھی کوئی چیز ہے ‘ملک میں کرپشن کی بات حجم سے آگے نکل چکی ہے ، حجم کی بات تو وہاں ہوتی ہے جہاں کوئی چیز کنٹرول میں ہوتی ہے‘کسی کے خلاف انتقامی کارروائی کا سوال ہی پیدانہیں ہوتا‘ شیشے کے گھر میں ہوں پتھر تو آئیں گے‘ خودپر تنقید کی فکر نہیں ‘کوئی ادارے کو براکہے گاتوبطور نیب کے سربراہ اپنے ادارے کادفاع کروں گا ۔


چیئرمین نیب نے گزشتہ روز پارلیمنٹ میں پبلک اکائو نٹس کمیٹی (پی اے سی ) اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کے حجم کے بارے میں پی اے سی کے پاس معلومات ہم سے زیادہ ہیں ‘ حجم سے بات تو بہت آگے نکل گئی ہے، تمام جزویات ، تفصیلات اور اقدامات جونیب نے گزشتہ چھ ماہ میں لیے ہیں پی اے سی کو آگاہ کیا ۔ پی اے سی مطمئن تھی اور اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ نیب قوانین کو ختم یا سلب کیا جارہے ۔ان کا مزیدکہناتھاکہ پاکستا ن میں کوئی ایسی طاقت نہیں ہے جو نیب کی ڈوری ہلاسکے ‘جب کوئی ڈوری کو ہلائے گا تو بریف کیس اٹھا کر چلاجائوں گا، ڈوری باقی رہ جائیگی، میں نہیں ہوں گا‘پاناما کے ریفرنسز بنتے وقت میں چیئر مین نیب نہیں تھا اس لئے شاید زیادہ تفصیلات نہ بتاسکوں‘ باقی لوگوں کے خلاف انکوائریا ں جاری ہیں ۔ نواز شریف کوبیرون ملک جانے سے روکنے کے بارے میں چیئرمین نیب نے کہا کہ انسانی ہمدردی بھی کوئی چیز ہے ، روکنا میرا کام نہیں ہے اور اس پر مزید کمنٹس دینے سے انکار کردیا کیونکہ معاملہ نیب کورٹس میں زیر سماعت ہے اور نیب عدالت ہی اس بارے میں بہتر بتاسکتی ہیں کہ ان کو کیا کرنا چاہیے ۔ نواز شریف کے بیرون ملک سے واپس نہ آنے کے بارے میں چیئرمین نیب نے کہا کہ اس خدشہ کی کم از کم کوئی وجہ نہیں ہے ۔اسحق ڈار کو برطانیہ سے واپس لانے کے بارے میں چیئرمین نیب نے کہاکہ ریڈ نوٹسز جاری کیے جاچکے ہیں اوراسحق ڈار کی وطن واپسی کیلئے پور ی کوشش کررہے ہیں اور آئندہ چند دنوں میں بہت سارے لوگ واپس آجائیں گے اور کچھ واپس آگئے ہیں‘چیئرمین نیب نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتاہوں کہ نیب میں جتنے بھی کیسز ہیں انہیں منطقی انجام تک پہنچایاجائیگااورنیب حکام کو آئندہ دس ماہ کاوقت دیا ہے اور کچھ تکنیکی کیسوں میں زیادہ وقت لگے گا۔جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ آفتاب شیرپائو کی میں بہت عزت کرتاہوں اور میں نے کمیٹی میں یہ کہا تھاکہ یہ رپور ٹس پر مبنی بات ہے کہ اس وقت کی وزارت داخلہ نے جب آفتاب شیرپائو وزیر داخلہ تھا تو یہ ہوا ، میں نے آفتاب شیر پائو کا نام نہیں لیا ایک اور بات کہ ہمارے وزیر داخلہ کبھی بھی اتنے بااختیارنہیں رہے کہ اتنی بڑ ی تعداد میں لوگوں کوکسی اور ملک کے حوالے کریں‘ بااختیار لوگوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر چیئرین نیب نے کہا کہ یہ سوال میڈیا بااختیار لوگوں سے پوچھے ۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …