ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ججز کی رہائشگاہ واپس لینےپرحکم امتناعی جاری کردی

اسلام آباد(میڈیا 92نیوز) ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ججز کی رہائشگاہ واپس لینے
سے متعلق وزرات ہاؤسنگ کا 28مارچ کا نوٹیفیکشن معطل کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک رہائش گاہ
واپس لینے پر حکم امتناعی جاری کردی
وزارت ہاؤسنگ کا نوٹیفکیشن معطل ،ججز سے رہائشگاہ ہیں واپس لینے کا حکم امتناعی جاری نوٹیفکیشن عدلیہ کو ہراساں کرنے کے اعتراف ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ وزیر ہاؤسنگ ،سیکرٹری اور سٹیٹ افسر طلب جسٹس شوکت صدیقی نے اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے اپنی رہائشگاہ کو حکم امتناعی سے مستثنیٰ قرار دیدیا
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے دوران سماعت ریمارکس دئیے کہ اس موقع پر ایسا نوٹیفیکشن جاری کرنا عدلیہ کو ہراساں کرنے کے متراف ہے ،آئندہ سماعت پر وزیر ہاو¿سنگ سیکرٹری ہاؤسنگ اور اسٹیٹ افسر کے خلاف توہین عدالت کاروائی کا آغاز کیا جائے لہٰذاان تینوں فریقین ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوںمنگل کو فاضل جسٹس نے اسلام آباد کے 33ججز کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی تو درخواست گزاروں کے وکیل بابر بٹ سعید بٹ ایڈوکیٹ نے عدالت میں پیش ہوکر مووف اختیار کیا کہ ضلعی عدالتوں سپیشل کورٹس اور ہائی کورٹ کے ججز کوایک نوٹیفیکشن کے ذریعے بے گھر کیا جا رہا ہے فا ضل جسٹس نے کہا کہ یہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے جب عدالتوں میں اہم مقدما ت کی شنواری کی جا رہی ہے
اس موقع پر ایسا نوتیفیکشن جاری کرنا عدلیہ کو ہراساں کرنے کے مترادف ہے فاضل جسٹس نے کہا کہ وذرات ہاؤسنگ کا ججز کی رہائش گا ہ ہیں واپس لینے کا نوٹیفیکشن بد نیتی پر مبنی ہے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہاکہ وزرات ہاؤسنگ کی جانب سے کچھ لوگ دو کے تحت گھر فراہم کیا جاتا ہے،فاضل جسٹس نے سماعت 2ہفتوں تک ملتوی کردی ۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …