’بابری مسجد کیس کا فیصلہ شرمناک ہے‘: پاکستان کا شدید رد عمل

اسلام آباد(میڈٰیا92نیوزآن لائن) پاکستان نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد کے متنازع فیصلے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کی جگہ مندر تعمیر کرنے کا حکم ہندوؤں کے حق میں فیصلہ آنے پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ پربے پناہ دباؤ ہے اور مودی کی سیاست نفرت کی سیاست ہے۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ بی جے پی نفرت کے بیج بورہی ہے، بھارت کے مسلمان پہلے ہی دباؤ میں تھے اور اب اس فیصلے کےبعد مزید دباو بڑھے گا۔ ان کا کہنا تھاکہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ بھارت نے 5000 پیرا ملٹری فورس کی تعیناتی کردی ہے، اس کے علاوہ اسکول کالجز بند کردیے ہیں کیونکہ انہیں پتا ہے کہ کوئی نہ کوئی ردعمل ہوسکتا ہے۔

فیصلہ شرمناک اور غیر اخلاقی ہے: فواد چوہدری: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو شرمناک، غیر قانونی اور غیر اخلاقی قرار دیا۔

مودی کے ہوتے امن کی بات نہیں کی جاسکتی: شیخ رشید: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ مودی کے ہوتے ہوئے امن کی بات نہیں کی جاسکتی، بابری مسجد کیس کی جگہ مندر کی تعمیر کا حکم عقل کے اندھے ہی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی مسلمان اب پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں، اس فیصلے کے بعد بھارت میں مسلمان خود کو غیر محفوظ سمجھیں گے، الہٰ آباد کی عدالت کے فیصلے کو بھارتی سپریم کورٹ نےروند دیا ہے۔

بھارتی عدالت بھی انتہا پسند آئیڈیالوجی کے ساتھ کھڑے ہوگئی: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یہ ایک بدنما داغ ہے، اسے ہندوستان کی ریاست کبھی نہیں دھوپائے گی، ایک طرف ہم ایک ایسا اقدام لینے جارہے ہیں کہ پاکستان میں بسنے والی اقلیتی اور دنیا بھر سے سکھ برادری کے لیے مذہبی مقام کو کھول رہے ہیں لیکن بھارت کی سب سے بڑی عدالت نے پیغام دیا کہ وہ آزاد نہیں، آج ہندوستان میں انتہا پسند کی سوچ نے اقلیتیوں سے سہارا چھین لیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ بھی انتہا پسند آئیڈیالوجی کے ساتھ کھڑے ہوگئی اس نے ثابت کردیا بھارت میں ہندوتوا کے سوا کسی اور نظریے کی گنجائش نہیں، اس فیصلے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی، فیصلے نے بھارت کےسیکولرچہرے کوداغ دارکردیا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر متوقع نہیں تھا: تسنیم اسلم: سابق سیکریٹری خارجہ تسنیم اسلم نے اپنے رد عمل میں کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کی شہریت کو ختم کیا جارہاہے، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر متوقع نہیں تھا، بھارتی سپریم کورٹ کی کمپوزیشن بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگوں پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے ہندوستان میں مسلمانوں کے لیے کوئی جگہ نہیں رہی ، فیصلہ بول رہاہےکہ یہ مذہبی بنیاد پر دیاگیا ہے، محض یہ کہہ دینا کہ یہ فیصلہ مذہبی بنیاد پر نہیں دیاگیا بے معنی ہے، ایودھیا کی تاریخی بابری مسجد کی جگہ رام جنم بھومی نہیں ہے

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …