نفرت انگیزی اورنسل پرستی کے لیے نیوزی لینڈ میں کوئی جگہ نہیں، وزیراعظم نیوزی لینڈ

دنیاانتہاپسندی سے متاثرہے لہٰذا اسے مل کرختم کرناہوگا،سانحہ کرائسٹ چرچ نے ہمیں
عاجز بنادیا، جیسنڈا آرڈرن
نیوزی لینڈ(میڈیا92نیوز آن لائن) نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ تشدد، نفرت انگیزی اورنسل پرستی کیلیے نیوزی لینڈ میں کوئی جگہ نہیں۔بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ میں سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہدا کی یاد میں تقریب منعقد کی گئی جہاں متاثرین سے اظہاریکجہتی کیلیے شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ متاثرین سےاظہاریکجہتی کیلیے تقریب میں دیگرمذاہب کےلوگ بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید 50 افراد کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔شہدا کی یاد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ نے ہمیں عاجز بنادیا اور متحد کردیاہے، 15 مارچ کا واقعہ ہمارے الفاظ، اعمال اور رحمدلی کوطاقت بخشنے کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے سیاہ ترین وقت کے 14 روزبعد پھر اکٹھے ہوئے ہیں۔وزیراعظم نیوزی لینڈ کا کہنا تھا کہ ان 50 افراد کی موت کا دکھ الفاظ میں بیان نہیں کیاجاسکتا، مسلم کمیونٹی کاغم مٹانےکیلیےالفاظ ہوبھی کیاسکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی قوم کے آنسو یاد رکھیں گے۔جیسنڈا آرڈرن نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ دہشتگردی کاجواب ہماری انسانیت میں ہے لہٰذا تشدد اورنفرت کیلیےنیوزی لینڈمیں کوئی جگہ نہیں اور نہ ہی نسل پرستی کیلیے کوئی گنجائش۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ملکر تشدد اورنفرت انگیزی کوختم کرنا ہوگا۔وزیراعظم جیسنڈاآرڈرن نے کہا کہ دنیا انتہا پسندی سے متاثر ہے، اسے مل کر ہی ختم کیا جا سکتا ہے جس کیلیے ہمیں دہشتگردی کو شکست دینا پڑے گی۔ وزیراعظم نیوزی لینڈ کو تقریرکا اختتام اسلام وعلیکم کے الفاظ سے کرنے پرتقریب کے شرکا نے کھڑے ہوکرخراج تحسین پیش کیااس سے قبل میئرکرائسٹ چرچ نے کہا کہ مساجد پر حملہ ہمیں تقسیم کرنے کی سازش ہے۔ واضح رہے کہ 15 مارچ کو 2 مساجد پر حملے میں 50 نمازی شہیداور40زخمی ہوئےتھے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان میں انتخابات میں مداخلت پر تشویش ہے تحقیقات کی جائیں، امریکا

واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے انعقاد اور لاکھوں شہریوں کی جانب …