سینڈ فلائی سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کیلئے اقدامات

لاہور(میڈیا92نیوزآن لائن) سینڈفلائی کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماری لشمینیا کی روک تھام کیلئے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز اور عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے پنجاب میں اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔ اس سلسلہ میں صوبے کے حساس اضلاع کے اینٹامالوجسٹ اور متعدی امراض کے ماہرین کی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ میں تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیاگیا جس میں چکوال، خوشاب، میانوالی، ملتان، جہلم، جھنگ، منڈی بہائوالدین اور لاہور کے اینٹامالوجسٹ کے علاوہ ڈین پی ایچ ڈاکٹر زرفشاں طاہر، عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر عرفان ، کنسلٹنٹ ڈاکٹر عبدالباسط، ڈاکٹر منیر اور ڈائریکٹر سی ڈی سی ڈاکٹر شہناز نعیم نے بھی شرکت کی۔
ڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ نے کہاکہ لشمینیا کا آئوٹ بریک بلوچستان میں ہوا تھا جبکہ پنجاب کے کچھ اضلاع بھی اس بیماری حساس قرار دیئے گئے ہیں۔
پنجاب میں اس بیماری کی روک تھام کیلئے اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں اور اینٹامالوجسٹ کی ورکشاپ اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس مکھی کے کاٹنے سے جلد پر زخم ہوجاتا ہے جو مناسب علاج نہ ہونے سے پھیلتا ہے اور اگر یہ وائرس خون میں شامل ہوجائے تو جگر اور تلی کو بھی متاثر کرتا ہے۔
ڈاکٹر زرفشاں کا کہنا تھا کہ تربیتی ورکشاپ میں اینٹامالوجسٹ کو سینڈفلائی ختم کرنے کیلئے سپرے، ریسرچ کیلئے سینڈفلائی کو پکڑنے اور بیماری بچائو کیلئے عوام میں آگاہی کے بارے ڈبلیو ایچ او کے ایکشن پلان کے مطابق ٹریننگ دی جائے گی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سی ڈی سی ڈاکٹر شہناز نعیم کاکہنا تھا کہ اس بیماری کے بلوچستان میں کافی کیس رپورٹ ہوئے ہیںاور محکمہ صحت پنجاب اور پی ایچ لاہور بلوچستان کے ماہرین کو بھی تربیت فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ ڈین پی ایچ ڈاکٹر زرفشاں کا کہنا تھا کہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ بیماریوں کی روک تھام اور آگاہی پیدا کرنے کیلئے مؤثر کردار ادا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں

بحیرہ روم کی غذا دماغ کو تیز رکھنے میں مددگار قرار

شکاگو: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بحیرہ روم (میڈیٹیرین) کی غذا بڑھاپے میں ڈیمینشیا کی …