پٹواریوں نے پنجاب حکومت بورڈ آف ریونیو اور پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کو آفر دے ڈالی

لاہور(اپنے نمائندے سے) صوبے بھر میں اراضی ریکارڈ سنٹرملازمین کی ہڑتال، پٹواریوں نے پنجاب حکومت بورڈ آف ریونیو اور پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کو آفر دے ڈالی، انجمن پٹواریان و گرداواران مال پنجاب کی جانب سے جاری کی جانے والی ہنگامی پریس ریلیز میں صوبے بھر کے اراضی ریکارڈ سنٹرز میں فوری تعیناتی اور سنٹرز میں عوام الناس کو سروسز مہیا کرنے کی پیشکش کر دی، انجمن پٹواریان کی جانب سے جاری کی جانے والی پریس ریلیز کے مطابق موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہم پٹواریان پنجاب افسران بالا / ارباب اختیار کو پچھلے تین چار دن کی طرف توجہ دلاتے ہیں کہ پلڑا کے آفیشلز تین چار دن سے اس وجہ سے ہڑتال پر ہیں کہ ان کے مطالبات اگر منظور نہیں کئے جاتے تو وہ پورے پنجاب کی گیارہ کروڑ عوام کو ذلیل و خوار کریں گے اور اراضی ریکارڈ سنٹر بند رکھیں گے ۔یہ ورلڈ بنک کے کنٹریکٹ کے ملازمین تھے جو عوام پر 14ارب ڈالر لے کر لگائے گئے تھے نظام ہمارا تھا اور آج بھی یہ لوگ جمعبندی (چار سالہ) ہماری کی نقل ہے جو 11کالم اور انتقال آج بھی 14کالم کا ہے۔ ہمارا نظام ہمارے حوالے اور ان سے بہتر سروس نہ اور اغلاط سے پاک نہ ہو تو ہاتھ کاٹنے ہیں پنجاب اسمبلی کے سامنے اب پٹواری پہلے کی طرح ان پڑھ نہیں ہیں بلکہ ہم میں پی ایچ ڈی سکالر تک تعلیم یافتہ بھی ہیں اور جن کی سٹڈی بھی ڈیجیٹلائزیشن لینڈ ریکارڈ پر بھی ہے اور ہم میں سے تقریباً2000سے زائد ماسٹر اور گریجوایٹ ڈگری ہولڈر ہیں اور 105پٹواری تو ماسٹر ٹریٹر کی ٹریننگ حاصل کر کے دو اضلاع شیخوپوہر اور چنیوٹ کے عملہ فیلڈ کمپیوٹر کی تربیت دے چکے ہیں۔خدارا! عوام الناس پر رحم فرمائیں اور اس بارے میں سنجیدگی سے سوچیں ہمیں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر پلرا کے سوفٹ ویئر تک رسائی دیں انشاءاللہ ہم اگر ان سے بہتر سروس لوگوں کو نہ دے پائیں تو بے شک ہمیں نوکریوں سے فارغ کر دیا جائے ہمان فوٹو کاپی والوں سے تو بہتر ہیں جواب فرنچائز خرید کر لوگوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اور مزید یہ کہ جو فرد پٹواری 200 یا 100روپے کی دیتے تھے اب عوام کو وہی فرد 1000روپے سے زائد میں ذلیل و خوار ہو کر لینے پڑ رہی ہے اور وہ بھی نام کی غلطی کے ساتھ 1852ءمیں پٹوار سسٹم کو انگریز گورنمنٹ نے ایک محکمہ کے طور پر بنایا تھا اور آج تک ان پلرا کے آفیشلز سے بہتر سہولیات دے رہے ہیں پلرا جو عوام کو 14ارب ڈالر کا قرضہ لے کر ایک شیشے کی دیوار سے دوسری طرف 20سے 25سال کے لڑکوں اور لڑکیوں کی نا سمجھ اور نادانی کے سپرد کر دیا گیا جو ہر وقت اپنے خوش گپیوں کے ساتھ عوام سے بدتمیزی بھی کرتے ہیں اور ہر وقت لنک ڈاﺅن کا بہانہ بھی کرتے ہوئے ذلیل بھی کرتے ہیں پٹواریوں نے 250سالوں میں کل اتنی غلطیاں نہیں کیں جتنی انہوں نے پچھلے پانچ سالوں میں کر دی ہیں۔ -1پٹواری اب میٹرک پاس نہیں ہے بلکہ ماسٹر ڈگری ہیں اور ان میں 105ایم پی ڈی ڈی لاہور سے اور بعد میں شیخوپورہ کے 250اور چنیوٹ کے 60پٹواری باقاعدہ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کر چکے ہیں اور ان سے بہتر سروس فراہم کرنا بھی جانتے ہیں۔-2ہر پٹواری کے پاس کم از کم 10سے 15 سال کا فیلڈ کا اور ریکارڈ کا تجربہ ہے اگر انہیں موقع دیا جاتا ہے فرد کے متعلق جو بھی شکایت ہو گی وہ موقع پراسکو دور کر کے اسی ونڈو سے آنے والے سائل کا مسئلہ حل کرنے کا تجربہ رکھتا ہے کیونکہ وہ ریکارڈ کو پلرا کے لڑکوں سے بہتر ہی نہیں بہت بہتر جانتا ہے۔-3پٹواری ایک ہفتہ میں ان کے سوفٹ ویئر کو جان جائے گا اور پلرا کے آفیشلز دس سال سے ریکارڈ کو سمجھ ہی نہیں پا رہے ہیں اس لئے آج تک رجسٹر حقداران زمین، روز ہونے والے انتقالات کی مصدقہ کاپیاں ریکارڈ روم ضلع یا تحصیل کو فراہم نہیں کر رہے ہیں۔-4اگر یہ سچے ہیں تو نکالیں چار سالہ، انتقالات اور فرد بدرات کی نقولات جو انہوں نے خود ساختہ جعلی بھی تیار کئے ہوئے ہیں اور جمعبندیوں میں زیادہ تر کھاتہ جات میں خود ساختہ مالکان بھی قائم کر دئے گئے ہیں پڑتال کروائیں تو پتہ چل جائیگا۔انجمن پٹواریان دیگر ران مال پنجاب کی آفیسر نے بورڈ آف ریونیو اور پنجاب لینڈ ریکارڈ اراضی کو سر جوڑنے پر مجبور کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں

لاہور؛ لاکھوں پاسپورٹ التوا کا شکار، شہری کئی ماہ سے پریشان

لاہور: محکمہ پاسپورٹ میں ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد پاسپورٹ التوا کا شکار ہونے کی وجہ …