مرغیوں اور انڈوں سے معیشت بہتر ہوسکتی ہے توآدھا گھنٹہ دھوپ میں کھڑے ہو کر کشمیر آزاد کیوں نہیں ہو سکتا ؟

اسلام آباد (میڈیا92نیوز)مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے احتجاج کے فیصلے پر جہاں اپوزشین کی طرف سے سخت تنقید کی گئی وہیں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی نے بھی وزیراعظم عمران خان کے کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے انداز پر سخت تنقید کی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا ہے کہ بھئی اگر مرغیوں، انڈوں اور کٹوں سے پاکستان ایک معاشی طاقت بن سکتا ہے تو پھر آدھا گھنٹہ دھوپ میں کھڑے ہو کر کشمیر آزاد کیوں نہیں ہو سکتا ؟؟


ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ساری عمر ھم سکھوں کے 12 بجنے کا مزاق اڑاتے رھے، اب لوگ پاکستانیوں کے 12 بجنے کا مذاق اڑایا کریں گے ۔


اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے قوم سے حالیہ خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے مرحوم جنرل (ر) حمید گل کے صاحبزادے محمد عبداللہ حمید گل کا کہنا تھا کہ ‏کشمیر کی آزادی کا بہترین حل پیش کر دیا گیا‏ ہے۔ اپنی مظلوم کشمیری قوم کے لیے لڑنا نہیں بس کھڑے رہنا ہے اور وہ بھی آدھا گھنٹہ۔ انہوں نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ‏نہ مزید فوج لگاؤ، نہ مودی کا فضائی راستہ روکو، نہ سفارتخانہ بند ہو، نہ تجارت، نہ راہداری کیا، یہ سب امور کشمیر کی آزادی کے لیے مفید ہیں؟ وزیر اعظم کی طرف سے جو وقت احتجاج کے لیے مختص کیا گیا یہ جمعہ کی نماز کے لیے تیاری کا وقت ہے، اس وقت لوگ نماز جمعہ کی وجہ سے باہر کم نکلیں گے اور اس طرح یہ تاثر جائے گا کہ لوگ کشمیریوں کے حق میں احتجاج کے لیے نہیں نکلے لہٰذا احتجاج کا وقت تبدیل کیا جانا چاہئیے۔
واضح رہے کہ قوم سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے ہر ہفتے ساری قوم کو کشمیریوں کے لیے گھروں سے باہر نکلنے اور احتجاج کرنے کی ہدایت کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہر ہفتے کو ہمیں آدھا گھنٹا کشمیریوں کے لیے وقف کرناہوگا۔ کشمیریوں کے لیے جمعہ کو 12 سےساڑھے 12 بجے تک سرکاری دفاتر میں کام روکیں اور باہر نکلیں۔ انہوں نے واضح اعلان کیا تھا کہ چاہے یہ دنیا کشمیر کے معاملے پر ہمارے ساتھ ہو یا نہ ہو ہم مسئلہ کشمیر کے لیے آخری حد تک جائیں گے

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …