دو بڑے خاندانوں کے معاملات طے ہو گئے ہیں

اسلام آباد (میڈیا92نیوز)نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے یہ بیان دیا تھا کہ میں جان دے دوں گا ، اگر میری جان بھی چلی جائے گی تو میں ان کے ساتھ معاملات طے نہیں کروں گا۔ لیکن پھر انہوں نے کہا کہ پیسے دے دو اور باہر چلے جائیں۔ اس کے بعد اعجاز شاہ نے مزید لچک دکھا دی، ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ یہ معاملات کافی حد تک آگے بڑھ گئے ہیں۔
پیسوں پر معاملات ہو رہے ہیں۔ شہباز شریف کو علامت کے طور پر بھی لیا جا سکتا ہے ، یعنی پہلے شہباز شریف ہی فعال تھے یا اور بھی شخصیات ہیں جن کا ریاستی اداروں سے تعلق ہے۔ کوئی ریٹائرڈ شخصیات ہیں یا سپریم کورٹ کے سابق ججز ہیں جو افتخار چوہدری کے ساتھ ہوتے تھے اور ان کا لاہور سے تعلق ہے۔
بات یہ ہے کہ پیسوں پر معاملات ہو رہے ہیں۔ نا اہلیتیں اپنی جگہ برقرار رہیں گی ، راستہ قانون اور عدالت ہی دے گی ۔
ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ مجھے کسی نے بتایا کہ ابھی دو تین ماہ لگیں گے جس پر میں نے اُن سے کہا کہ آپ دو تین ماہ کیوں کہہ رہے ہیں ، میری اطلاع کے مطابق تو معاملات طے ہو گئے ہیں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ایک خبر موصول ہوئی تھی ۔ حسین نواز پاکستان آ رہے ہیں، پاکستان آ کر وہ سیاسی قیادت سنبھالیں گے حالانکہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ حسین نواز نے گارنٹی مانگی ہے اور کہا ہے کہ وہ پاکستان آ کر معاملات طے کرنا چاہتے ہیں لیکن اس بات کی گارنٹی دی جائے کہ مجھے گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
کیونکہ حسین نواز مفرور ہیں اور انہیں پاکستان آ کر راہداری ضمانت لینا پڑے گی۔ حسین نواز صاحب نے مشورہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ اب چونکہ نواز شریف اور مریم نواز گرفتار ہیں لہٰذا اب کیا کرنا چاہئیے کیونکہ شہباز شریف پر وہ بھروسہ نہیں کرتے۔ حسین نواز ایک ڈیل کرنا چاہ رہے ہیں ، یہ وقت بتائے گا کہ ڈیل کہاں ہو گی اور کہں جا کر ختم ہو گی۔ حسین نواز گارنٹر ڈھونڈ رہے ہیں جس کے لیے ریٹائرڈ جج ، ریٹائرڈ بیوروکریٹ یا کوئی ریٹائرڈ ملٹری آفیشل مل جائے جو اس بات کی گارنٹی دے کہ پاکستان آنے کی صورت میں انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا ۔ لیکن ایسا کچھ نہیں ہو گا کیونکہ حکومت پاکستان کا بنیادی مقصد ریکوری ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …