واٹس ایپ پر جج کی تبدیلی ، لیگی رہنما احسن اقبال نے عدلیہ کی خود مختاری پر وار قرار دے دیا

اسلام آباد (میڈیا92نیوز)وفاقی وزارت قانون نے آج صبح لاہور کی احتساب اور خصوصی عدالتوں کے تین ججز کو واپس لاہور ہائی کورٹ بھیج دیا۔ عدالت میں رانا ثناء اللہ کے کیس کی سماعت کرنے والے جج نے کہا کہ مجھے واٹس ایپ کر دیا ہے کہ آپ کام نہیں کر سکتے۔ جس پر سوشل میڈیا پر واٹس ایپ پر انصاف نامنظور کا ٹرینڈ بن گیا ہے۔
ججز کی تبدیلی پر مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے بھی موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عدلیہ کی خود مختاری پر اس سے زیادہ کاری وار نہیں ہو سکتا۔ رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلے سے کچھ دیر قبل جج کا وفاقی وزارت قانون کی جانب سے واٹس ایپ پر پیغام بھیج کر تبادلہ کر دیا گیا ۔ اس سے زیادہ اور اس بات کا ثبوت کیا ہو گا کہ رانا ثناءاللہ حکومتی انتقام کا نشانہ بنے ہیں۔


احسن اقبال کےاس ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے بھی واٹس ایپ پر کیے گئے فیصلوں کے خلاف احتجاج شروع کر دیا اور کہا کہ اب یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ رانا ثناء اللہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے جسے واٹس ایپ کے ذریعے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔


ایک صارف نے کہا کہ آج پاکستان میں انصاف کا جنازہ نکل گیا ہے۔


ایک اورصارف نے کہا کہ پاکستان کی عدالتی تاریخ کا انوکھا واقع آج ہوا جب اینٹی نارکوٹکس فورس کو کہا گیا رانا ثناء اللہ کے خلاف ثبوت پیش کریں اور وہ کوئی ثبوت پیش نہ کر سکے پھر جج نے ایک گھنٹے کا بریک لیا اور واپس آ کر فیصلہ کرنے کے بجائے فرمایا مجھے واٹس ایپ آیا ہے ہائیکورٹ نے کام سے روک دیا ہے۔


سوشل میڈیا صارفین #واٹس_ایپ_انصاف_نامنظورکا ہیش ٹیگ استعمال کر کے اس فیصلے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …