نواز شریف کی طبعیت ناساز

لاہور(میڈیا92نیوز) سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبعیت ناساز ہو گئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کو جیل سے پی آئی سی منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔نواز شریف کو پنجاب اسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔پی آئی سی میں نواز شریف کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ کا بھی اجلاس ہوا ہے۔
گذشتہ روز ڈاکٹر عدنان نے نوازشریف کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے چیف سیکرٹری کو دوبارہ خط ارسال کیا تھا۔سنٹرل جیل کوٹ لکھپت میں قید سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے دو سرکاری ہسپتالوں کی جانب سے نواز شریف کے لئے خصوصی سہولتوں سے آراستہ ایمبولینس دینے سے انکار کی خبر پر اظہار تشویش اورپنجاب سے نواز شریف کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے مطالبے کے حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب کو دوبارہ خط ارسال کردیا ۔
ڈاکٹر عدنان کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن میں کہاگیا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی او سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کی جانب سے امراض قلب کے علاجکی سہولتوں سے آراستہ ایمبولینس دینے سے انکار کیا گیا۔محکمہ جیل خانہ جات کی جانب سے مذکورہ ایمبولینس فراہم کرنے کا خط لکھا گیا جسے مسترد کر دیا گیا،وہ ایمبولینس وی وی آئی پیز، غیر ملکی وفود، اراکین پنجاب اسمبلی، معزز عدلیہ کے اراکین اور ان کے اہلخانہ کو فراہم کی گئی ہیں۔
نواز شریف کو 24 گھنٹے خصوصی طبی سہولیات کی ضرورت ہے۔اس خبر سے میرے ان خدشات کو تقویت ملی ہے کہ نواز شریف کو جیل کے اندر مناسب طبی سہولیات فراہم نہیں کی جا سکتیں۔حکومت نواز شریف کو طبی بنیادوں پر ضمانت دینے سے انکاری ہے، حکومت کے مطابق نواز شریف کا جیل ہسپتال میںعلاج ممکن ہے،نواز شریف کو عارضہ قلب اور گردوں سمیت متعدد بیماریاں لاحق ہیں۔نواز شریف کی بیماریوں کے پیش نظر جیل انتظامیہ کو ہمہ وقت تیار رہنے کی ضرورت ہے۔نواز شریف کے علاج معالجے میں رکاوٹیں ان کی زندگی، عزت اور مساوات کے بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ڈاکٹر عدنان نے چیف سیکرٹری سے خط میں مطالبہ کیاکہ سابق وزیراعظم کو علاج معالجے کی مناسب سہولیات فراہم کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …