کیا اب نواز شریف کی رہائی ممکن ہے ؟

اسلام آباد (میڈیا92نیوز) : سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائی سے متعلق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ پر منحصر ہے ، اگر اسلام آباد ہائیکورٹ یہ کہہ دے کہ جج کی ویڈیو ٹیپ کا اس کیس پر سنجیدہ اثر پڑے گا تو پھر وہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم خوش نہیں ہیں جس طریقے سے یہ کیس ہینڈل کیا گیا ہے اور ہمیں ایک ری ٹرائل چاہئیے۔
اور اگر ری ٹرائل کی بات کی گئی تو پھر نواز شریف رہا ہو جائیں گے لیکن اگر اسلام آباد ہائیکورٹ یہ کہہ دے کہ ٹیپ کا اثر کیس پر زیادہ نہیں ہے اور ہم اس ٹیپ سے متعلق ویسے بھی فیصلہ کر سکتے ہیں تو اُس صورت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائی نہیں ہو گی اور وہ جیل میں ہی رہیں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے جج ویڈیو اسکینڈل کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔
جس میں سپریم کورٹ نے تصریح کی کہ اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ ہی وہ عدالت ہے جو شواہد کی بنا پر نواز شریف کی سزا برقرار رکھنے ، تبدیلی کرنے یا اسے ختم کرنے کی مجاز ہے اور یہ کہ انکوائری کمیشن یا کمیٹی حکومت نے بنائی ہو یا اس عدالت نے ، وہ اس معاملے میں صرف رائے دے سکتی ہے ، فیصلہ نہیں۔ عدالت نے مزید یہ قرار دیا کہ متعلقہ ویڈیو میاں صاحب کو کوئی فائدہ نہیں دے سکتی جب تک اسے باقاعدہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے زیرالتوا اپیل میں پیش کیا جائے ، اس کا مستند ہونا ثابت کیا جائے اور پھر قانون کے مطابق اسے عدالت میں ثابت کیا جائے ۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے جج ویڈیو سکینڈل کیس میں پانچ تنقیح طلب امور متعین کیے ہیں اور پھر ان پر الگ الگ فیصلہ دیا تھا جسے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پڑھ کر سنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …