بلڈ پریشر اور دل کے دورے کے بارے میں نئی تحقیق سامنے آ گئی

ایک نئی تحقیق کے مطابق اوپر اور نیچے والے دنوں طرح کے بلڈ پریشر میں اضافہ دل کی مختلف بیماریوں اور دورے کا سبب بن سکتا ہے۔

دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات دل کی بیماریوں اور دورے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ امریکہ میں ہر سال 6 لاکھ افراد اس کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق دل کی ایک چوتھائی بیماریوں سے ہونے والی ہلاکتوں کی روک تھام ممکن ہے۔

بلڈ پریشر پر نظر رکھنے کے لیے اس کی ریڈنگز انتہائی اہم ہیں۔ بلڈ پریشر کو اس کی نچلی اور اوپر کی ریڈنگ کی مدد سے جانچا جاتا ہے اور یہ دونوں ہی بلڈ پریشر میں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں جنہیں قابو کرنا ضروری ہوتا ہے۔

بلڈ پریشر میں اوپر کی ریڈنگز دل کی دھڑکن کے دوران خون کی رفتار کو جانچتی ہے جبکہ نیچے کی ریڈنگ دل کی دھڑکن میں درمیانی وقفے کا بتاتی ہے۔

اگر بلڈ پریشر کی ریڈنگ 120/129 کے درمیان ہو اور 80 سے کم ہو تو وہ بلڈ پریشر میں اضافہ کو ظاہر کرتی ہے اور اگر بلڈ پریشر کی اوپری رفتار 130 سے زیادہ اور نچلی رفتار 80 سے زیادہ ہو تو وہ ذہنی دباؤ کو ظاہر کرتی ہے۔

ڈاکٹر ہائی بلڈ پریشر کو اس وقت خطرناک قرار دیتے ہیں جب اوپر کی ریڈنگ زیادہ ہو اور خصوصاً بزرگ افراد کے لیے یہ زیادہ نقصان دہ صورتحال ہوتی ہے۔

اس سے قبل کی گئی تحقیق صرف بلڈ پریشر کی اوپر کی ریڈنگ کو خطرناک قرار دیتی تھی تاہم اب نئی تحقیق میں بلڈ پریشر کی نچلی ریڈنگ کو بھی دل کی بیماریوں کا سبب قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …