قائمہ کمیٹیوں کے بلائے گئے اجلاس منسوخ کرنا پارلیمان کے اندر سے پارلیمان پر حملہ ہے، بلاول بھٹو

اسلام آباد (میڈیا 92 نیوز آن لائن ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ قائمہ اسمبلیوں کے بلائے گئے اجلاس منسوخ کرنا پارلیمنٹ پر حملہ ہے۔ پارلیمان کے اندر سے پارلیمان پر حملہ ہوا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اسپیکر صاحب کے دفتر سے ایک نوٹفکیشن نکلا جس میں کہا گیاکہ قائمہ کمیٹیوں کے بلائے گئے اجلاس منسوخ کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹیاں کام نہیں کریں گی تو پارلیمنٹ ادھوری ہے۔ کفایت شعاری کے نام پر اجلاس منسوخ کردیے گئے ہیں اور اسپیکر اور ڈپٹی اسپکر بیرون ملک ہیں اوردونوں سرکاری خرچے پرکرکٹ کھیل رہے ہیں۔ حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ پارلیمان چلانا کرکٹ کا میچ نہیں ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی جو قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین بھی ہیں نے کہا کہ آج قائمہ کمیٹی میں 5 بلز پر بحث کرنا تھی۔ رولز کے مطابق اسپیکر کو یہ اختیار حاصل نہیں ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اسپیکر کوفوری طور پر یہ فیصلہ واپس لینا چاہیے ،بصورت دیگر ہم پارلیمان کے خلاف ہونے والے کسی بھی اقدام کے خلاف لڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کسی بھی جمہوریت کے لیے اہم ترین ادارہ ہے ،یہاں جمہور کے مسائل ڈسکس ہوتے ہیں۔ لوگ اپنے معاملات کے لیے اس فورم کو استعمال کرکے ایک دوسرے کی بات سنتے اور سناتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر آپ جمہوری راستے بند کرینگے تو اسکے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز تین ٹی وی چینلز کی نشریات بند کردی گئیں۔ یہ کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں۔ یہ آزادی اظہار پر حملہ ہے ، آزادیٔ صحافت پر حملہ ہے کسی بھی طور پر یہ قابل قبول نہیں ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آج صحافی نہ اخبارات میں اپنی بات کرسکتے ہیں اور نہ ہی سوشل میڈیا کے ذریعے اپنا موقف دے سکتے ہیں۔ ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کرائے جارہے ہیں۔سنسرشپ سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ مزید بڑھیں گے۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ دنیا کو اس کا جواب کون دیگا کہ اس ملک میں احسان اللہ احسان کا انٹرویو چل سکتاہے، کلبھوشن یادیو کا انٹرویو چل سکتاہے مگر قبائلی جوانوں اور سابق صدر کے انٹرویوز انکے موقف نہیں چل سکتے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ خود سے استعفی دے دیں تو انکے لیے بہتر ہوگا۔ انہوں نےایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب ہم صادق سنجرانی کو لائے تھے تو حکومت کسی اور کے پاس تھی اور اپوزیشن میں کوئی اور تھا۔ اب صورتحال مختلف ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر صادق سنجرانی کی عزت کرتے ہیں اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ وہ خود استعفی دے دیں اگر وہ نہیں ہونگے تو انتخابات میں جانا پڑیگا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوری جدوجہد کی ہے۔ جب سے یہ دھاندلی زدہ حکومت بنی ہے ہماری کوشش رہی ہے کہ ہم نے جمہوری نظام کا تحفظ کرنا ہے۔ اسی لئے جب انتخابات کے بعد اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمان میں جانے سے انکار کیا تو پاکستان پیپلزپارٹی سب کو پارلیمان میں لیکر گئی ۔

انہوں نے کہا کہ اب جب اس نظام پر پارلیمان کے اندر اور باہر سے حملے ہورہے ہیں تو اب بھی ہم جمہوری جدوجہد میں مصروف عمل ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کی طرف سے عوام دشمن بجٹ پیش کیے جانے کے بعد میں نے خود 5جلسے کیے ہیں ،عوام رابطہ مہم اس لیے شروع کی ہے کہ عوام کو بتایا جائے کہ جمہوریت کے نام پر حکومت انکے حقوق کیسے غصب کررہی ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن جماعتیں جب کسی معاملے پر اکٹھے مل کر بیٹھتی ہیں تو آپس میں صلاح مشورے کرتی ہیں اور اپنی اپنی آراء بھی دیتی ہیں۔ ظاہر ہے وہ آراء مختلف ہوسکتی ہیں ، رائے کا مختلف ہونا اپوزیشن میں اختلاف نہیں ہوتا۔

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ کسی قسم کا اتحاد نہیں کرینگے سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے سلسلے میں کیونکہ پی ٹی آئی جمہوریت اور پارلیمان کو چلانا ہی نہیں چاہتی ۔

بلاول بھٹو نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ مریم نواز نے عدلیہ کے خلاف پریس کانفرنس کی ۔ انہوں نے ایک جج کے حوالے سے وڈیو دکھائی ہم سمجھتے ہیں کہ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیئں ۔

چیئر مین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عدلیہ کو بھٹو شہید کا کیس بھی ری وزٹ کرنا چاہیئے ۔ اگر عدلیہ نے ایسا کردیا تو اس کی ساکھ بہتر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی سپریم کورٹ میں گئے کہ انہیں بھی شہید بھٹو کے قتل کیس میں فریق بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا پرانا مطالبہ ہے اور یہ مطالبہ وہ آج بھی دہراتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ عدلیہ دباؤکے معاملات کو دیکھے اگر کوئی سیاسی جماعت سمجھتی ہے کہ اسکے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو عدلیہ کو اسکے کنسرن مد نظر رکھنے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …