نواز شریف نہیں سابق20 وزراء اعظم کا مقدمہ لڑ رہی ہوں، مریم نواز نے احتساب عدالت کے جج کی اعترافی ویڈیو جاری کردی

لاہور (افضل سیال سے ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اپنے والد اور پارٹی قائد نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت کے کیس میں جج ارشد ملک کی مبینہ خفیہ ویڈیو سامنے لے آئیں۔

لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف ، شائد خاقان عباسی م خواجہ آصف ، احسن اقبال ، سمیت دیگر مرکزی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ پاناما کا مضحکہ خیز تسلسل آج بھی جاری ہے جس کی وجہ سے تین مرتبہ کا وزیراعظم جیل میں قید ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا پر نواز شریف پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے شرمناک الزامات لگے لیکن یہ الزامات عدالت میں ثابت نہیں ہوئے مگر پھر بھی انہیں سزا دی گئی۔مریم نواز نے کہا کہ جب ان کی تین نسلوں کے احتساب کے بعد بھی ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تو مفروضوں کی بنیاد پر فیصلے سنا دیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں کہا گیا کہ ثبوت ہمارے پاس نہیں تھے جبکہ ہم نے 50 سال پرانا ریکارڈ بھی عدالت کو فراہم کیا لیکن ہمارے کسی ثبوت کو تسلیم نہیں کیا گیا جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ مقدمات شروع ہونے سے قبل ہی فیصلے کر لیے گئے تھے۔

ہم نے بار بار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا
لیگی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے بار بار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن ہر مرتبہ ایک نئی سزا دے دی گئی تاہم آخر میں نواز شریف نے فیصلہ اللہ پر چھوڑ دیا جس کا صلہ یہ ملا کہ انہیں غیبی مدد حاصل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ایک دن ایسا آیا کہ سزا دینے والے خود بول اٹھے کہ ‘نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے’۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں جو ثبوت ملے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ نواز شریف کی سزا بدنیتی پر ہوئی ہے۔

پریس کانفرنس میں مریم نواز نے ویڈیو چلائی جس میں جج فیصلہ پر تفصیل بتا رہا ہے

مریم نواز نے بتایا کہ احتساب عدالت کے جج نے (ن) لیگ کے ناصر بٹ نامی کارکن کو گھر بلا کر انہیں نواز شریف کے خلاف کیس کی تفصیلات بتائیں۔ لیگی نائب صدر نے جو ویڈیو چلائی اس میں العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے خلاف فیصلہ سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک مسلم لیگ (ن) کے کارکن ناصر بٹ سے ملاقات کے دوران نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں۔اور فیصلہ میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرکے تفصیل سے بتا رہے ہیں

مریم نواز نے بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے جج نے فیصلے سے متعلق ناصر بٹ کو بتایا کہ ‘نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، فیصلے کے بعد سے میرا ضمیر ملامت کرتا رہا اور رات کو ڈراؤنے خواب آتے۔ جج نے مزید کہا کہ نواز شریف تک یہ بات پہنچائی جائے کہ ان کے کیس میں جھول ہوا ہے۔

نوزشریف کو ست سال قید اور بھاری جرمانہ کی سزا سنانے والے جج نے اعتراف کیا کہ نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں‘

انہوں نے ویڈیو سے متعلق دعویٰ کیا کہ جج ارشد ملک ناصر بٹ کے سامنے اعتراف کر رہے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ مریم نواز کا مزید دعویٰ تھا کہ ویڈیو میں جج خود کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف ایک دھیلے کی منی لانڈرنگ کا ثبوت نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک جگہ پر جج فرمارہے ہیں کہ جے آئی ٹی نے بیرون ملک جائیداد کی جانچ ہی نہیں کی۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مبینہ ویڈیو میں جج نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلوں میں دُہرا معیار اپنایا گیا۔لیگی نائب صدر نے دعویٰ کیا کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو اُن کی ایک نجی نوعیت کی ویڈیو دکھا کر بلیک میل کرتے ہوئے ان سے نواز شریف کے خلاف فیصلہ لیا گیا مگر جج کو اس فیصلے کے بعد نیند نہیں آئی اور ان کا ضمیر ملامت کرتا رہا۔

نوازشریف کو مرسی نہیں بننے دوں گی
مریم نواز نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ میں نواز شریف کو مُرسی نہیں بننے دوں گی اور اس کے لیے آخری حد تک جاؤں گی اور یہ ویڈیو آخری حد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں صرف نواز شریف نہیں بلکہ پاکستان کے ان تمام وزرائے اعظم کا مقدمہ لڑ رہی ہوں۔ مریم نواز نے کہا کہ آج پہلی مرتبہ پاکستان کی تاریخ میں یہ بات سامنے آئی کہ اس ملک میں وزیراعظم کے ساتھ دیواروں کے پیچھے کیا ہوتا رہا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جج ارشد ملک نے ویڈیو میں کہا کہ حسین نواز پاکستان کا شہری نہیں، اس کا بزنس یا کاروبار بھی یہاں نہیں، وہ پاکستان سے کچھ لے کر نہیں گیا ہے، کوئی ثبوت نہیں ملا کہ حسین نواز ایک روپیہ بھی پاکستان سے بیرون ملک لے کر گیا ہو۔

وزیر اعظم پر سخت تنقید

وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی کوئی عزت نہیں ہے، مودی ان کی فون کال بھی نہیں سن رہا جبکہ نواز شریف کے گھر پر یہی مودی آیا تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سلیکٹ ہوکر آئے تھے اور جو ملک کا حال اس نے کیا ہے وہ سب کے سامنے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں قائد سمیت تمام اراکین نے پاکستان کی خدمت کی اور اس کی ترقی کی شرح 5.9 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔

انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے کام کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی محنت سے اپنے آپ کو خادم اعلیٰ ثابت کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سلیکٹڈ ہیں تب ہی انہیں سلیکٹڈ کہا جاتا ہے، انہوں نے ملکی معیشت کا صرف 10 ماہ میں وہ حال کر دیا جو سابق صدر پرویز مشرف نے اپنے پورے اقتدار کے دوران نہیں کیا۔مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو چیلنج کیا کہ وہ ‘بیساکھیوں’ کا سہارا چھوڑ کر ان کے سامنے میدان میں اتریں گے تو انہیں ان کی اوقات پتہ لگ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سازش کرتے ہوئے یہاں تک پہنچے اسی وجہ سے انہیں یہ معلوم ہی نہیں ہے کہ معیشت کیا ہے ، سیکیورٹی کس پرندے کا نام ہے اور پاکستان کو کیسے چلایا جاتا ہے۔

مریم نواز کی وارننگ

اپنی پریس کانفرنس کے اختتام پر کہا کہ اگر کسی نے شرارت کرنے کی کوشش کی تو میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ میرے پاس اس ( جج کی ویڈیو) سے بھی بڑے ثبوت ہیں میں نہیں چاہتی کہ مزید لوگوں کے نام سامنے آئیں میری کسی ادارے سے لڑائی نہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ویڈیو کے بعد اب سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کیسز کو ختم کردیا جائے کیونکہ انہیں اب جیل میں رکھنے کا جواز نہیں رہا۔

احتساب عدالت کا نواز شریف کے خلاف فیصلہ
واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید بامشقت اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنسز پر 19 دسمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ 24 دسمبر کو سنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …