قومی اسمبلی اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین گتھم گتھا

اسلام آباد (میڈیا 92 نیوز آن لائن ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے اور شدید نعرے بازی کی۔

ڈپٹی اسکیپر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وزیر مملکت امور علی محمد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جس کی وجہ سے پاکستان میں افراتفری پھیلی اسے اس ایوان میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں۔

علی محمد خان نے مزید کہا کہ ایسے اراکین کی رکنیت منسوخ کر دی جائے، آج وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی ڈیرھ ڈیڑھ انچ کی مسجد گرا دیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی ایسے آدمی کے رہنے کی گنجائش نہیں جو پاکستانی پرچم اور دو قومی نظریے کو نہیں مانتا۔

علی محمد کی تقریر کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور بغیر اجازت کے بولنا شروع کر دیا۔

بعدازاں پیپلز پارٹی کے اراکین نے ایوان میں احتجاج کیا اور اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کیا۔

ڈپٹی اسپیکر نے پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی کو نشستوں پر بیٹھنے کی بارہا ہدایت کی تاہم پیپلز پارٹی کے اراکین ہنگامہ اور شور شرابہ کرتے رہے۔

علی محمد خان کی تقریر ختم ہونے کے بعد پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے اراکین ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے۔

پیپلز پارٹی اراکین کی جانب سے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرنے پر تحریک انصاف کے ارکان کراچی کو پانی دو کے بینرز لیکر بلاول کی نشست کے سامنے پہنچ گئے۔

پیپلز پارٹی کے ارکان نے بلاول کی نشست کے سامنے آنے والے ارکان کے ہاتھوں سے بینرز لے کر پھاڑ دیئے۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …