ریلوے اراضی لیز کیلئے صدر کی اجازت ضروری ہے :عدالت عظمیٰ

اسلام آباد(میڈیا92نیوز آن لائن )
عدالت عظمٰی نے نوشہرہ میں ریلوے کی زمین تجارتی مقاصد کے لئے لیز پر دینے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ ریلوے کی زمین فیڈریشن کی ملکیت ہے اور ریلوے اس کے استعمال میں من مانی نہیں کرسکتا ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کا آغاز کیا۔جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ

ریلوے کو سرکاری زمین استعمال کے لیے دی گئی ہے جبکہ جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ ریلوے کی زمین فیڈریشن کی ملکیت ہے ۔جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ ریلوے اپنی زمین کمرشل استعمال کے لیے لیز آوٹ نہیں کر سکتاریلوے زمین کو لیز پر دینے کے لیے صدر پاکستان کی اجازت ضروری ہے ۔علاو ہ ازیں جسٹس گلزا ر احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قادر پور ملتان میں عمارہ نامی خاتون کی زمین پر قبضہ کے چار ملزمان منور حسین،مظہر حسین،طاہر حسین اور شاہد مظہر کی ضمانت قبل

گرفتاری درخواست پر سماعت کی ۔دوران سماعت جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ ملک میں کیا حالات آگئے ،خاتون کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور قبضہ کیا،قانون نام کی کوئی چیز ہے یا نہیں؟ زمین کی نشاندہی کرنے کا کمشنر کا اختیار کہاں سے آ گیا ؟ یہ تو دیوانی معاملہ ہے ۔قبضوں کا سدباب ہونا چاہئے ۔عدالت نے ملزمان کی درخواست قبل از ضمانت گرفتاری مسترد کردی ،جس پر پولیس نے ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کردیا۔ائوسنگ فائونڈیشن سے متعلق کیس میں روزانہ

کی بنیاد پر جاری سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ سی ڈی اے قوانین کے مطابق پرائیویٹ پارٹی اور لوکل باڈی بھی سکیمیں بنا سکتی ہیں سی ڈی اے وہ زمین بھی ایکوائر کر سکتا ہے جو ہائوسنگ فائونڈیشن نے لی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …