معدے میں تیزابیت سے نجات بہت آسان

لاہور (میڈیا 92 نیوز صحت ڈیسک ) معدے میں تیزابیت اس وقت ہوتی ہے جب گیسٹرک گلینڈز میں تیزابی سیال کی سطح بڑھ جاتی ہے جو کہ گیس، سانس میں بو، پیٹ میں درد اور دیگر امراض کا باعث بنتی ہے۔

عام طور پر معدے میں تیزابیت کی وجہ کھانے کے درمیان طویل وقفہ، خالی پیٹ ہونا یا بہت زیادہ چائے، کافی یا تمباکو نوشی کا استعمال وغیرہ ہوتا ہے۔

جب تیزابی سیال معمول سے زیادہ ہوجائے تو سینے میں جلن یا تیزابیت کا احساس ہوتا ہے۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ کچن میں ہر وقت موجود رہنے والی چند چیزیں معدے کی تیزابیت سے نجات دلاسکتی ہیں جبکہ چند عام عادات بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

سونف
کچھ ماہرین کی رائے ہے کہ کھانے کے بعد کچھ مقدار میں سونف چبانا معدے میں تیزابیت کی روک تھام میں مدد دیتا ہے۔ سونف کی چائے غذائی نالی کو صحت مند رکھتی ہے جبکہ یہ مشروب بدہضمی اور پیٹ پھولنے کے خلاف بھی فائدہ مند ہے۔

دار چینی
یہ مصالحہ معدے کی تیزابیت کے خلاف کام کرتا ہے اور معدے کی صحت ہاضمے اور غذا کو جذب کرنے میں مدد دے کر کرتا ہے۔ معدے میں تیزابیت کو دور کرنے کے لیے دار چینی کی چائے مفید ثابت ہوتی ہے۔

لونگ
لونگ قدرتی طور پر غذائی نالی میں گیس کو پیدا ہونے سے روکتی ہے، الائچی اور لونگ کو کچل کر کھانا بھی معدے میں تیزابیت کا علاج کرتا ہے اور سانس کی بو سے بھی نجات دلاتا ہے۔

زیرہ
زیرہ بھی معدے میں تیزابیت کو معمول پر رکھنے میں مددگار مصالحہ ہے جو کہ ہاضمے میں مدد دینے کے ساتھ پیٹ کے درد کو بھی کم کرتا ہے۔ ایک چائے کا چمچ زیرہ ایک کپ ابلتے ہوئے پانی میں ڈال کر ہر کھانے کے بعد کھانا عادت بنالیں۔

ادرک
ادرک کے متعدد طبی فوائد ہیں، یہ ہاضمے کے لیے بہترین اور ورم کش ہوتی ہے۔ معدے کی تیزابیت کم کرنے کے لیے ایک ٹکڑا ادرک چبالیں یا کچھ مقدار میں ادرک ابلتے ہوئے پانی کے کپ میں ڈالیں اور پی لیں۔

ناریل کا پانی
جب ناریل کا پانی پیا جاتا ہے تو تیزابی سطح الکلائن میں بدل جاتی ہے، جبکہ ایسے جز کی مقدار بھی معدے میں بڑھتی ہے جو اسے اضافی تیزابیت کے نقصان دہ اثرات سے بچاتا ہے۔ یہ پانی چونکہ فائبر سے بھرپور ہوتا ہے اس لیے تیزابیت کو ابھرنے سے روکتا بھی ہے۔

کیلا
کیلے میں ایسے اجزاءہوتے ہیں جو تیزایبت کو پھیلنے سے روکتے ہیں۔ یہ معدے کی تیزابیت سے نجات کے لیے انتہائی آسان ٹوٹکا ہے، یعنی روزانہ صرف ایک کیلا کھانا بھی تیزابیت سے ہونے والی تکلیف کی روک تھام کرتا ہے۔

ایک چٹکی بیکنگ سوڈا
بیکنگ سوڈا کے متعدد فوائد ہیں اور یہ سینے میں جلن سے بھی تیزی سے ریلیف دلانے میں مدد دیتا ہے۔ چوتھائی چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا چوتھائی کپ پانی میں ملائیں اور پی لیں۔ اگر جلن کا احساس برقرار رہے تو اس مشروب کو پھر پی لیں۔

ایلو ویرا کا جوس
ایلو ویرا کا جوس بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے، اگر اکثر سینے میں جلن کی شکایت رہتی ہے تو چوتھائی سے آدھا کپ ایلوویرا جوس کھانے سے پہلے پی لیں یا دن میں کسی بھی وقت، جب سینے میں جلن محسوس ہو۔

چیونگم
چیونگم لعاب دہن کی مقدار بڑھا دیتی ہے جو کہ معدے میں تیزابیت کا باعث بننے والی خوراک کے اثرات کو معمول پر لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

پانی کا ایک گلاس پینا
ایک تحقیق کے مطابق معدے کی تیزایبت یا سینے کی جلن کی شکایت کی صورت میں پانی اکثر ادویات سے زیادہ تیزی سے کام کرتا ہے کیونکہ یہ آپ کے معدے میں ایک کیمیکل کی مقدار کو بڑھاتا ہے جس سے جلن کی کیفیت میں آرام محسوس ہونے لگتا ہے۔

جسم کی پوزیشن بدلنا
کھانے کے بعد جھکنے کی بجائے سیدھا کھڑے ہو تاکہ کھانے کو آپ کے معدے میں رہنے اور ہضم ہونے میں مدد ملے۔ پیٹ کے بل سونے کی بجائے دائیں یا بائیں پہلو سے سوئیں یہ عام نکات معدے میں تیزابیت میں نمایاں کمی لاتے ہیں۔

سانس کی مشق
گہرے سانس لینے کی ورزش سے کافی مقدار میں ہوا آپ کے اندر جاتی ہے جس سے پٹھوں کی مضبوطبی بڑھتی ہے اور معدے کی تیزابیت سے پیدا ہونے والی شکات میں کمی آتی ہے۔ یہ ورزش بہت آسان ہے بس ایک گہرا سانس لیں اور پھر اسے آہستگی سے باہر نکالیں۔

سینے کی جلن کا باعث بننے والی غذا سے اجتناب
سینے میں جلن کا باعث بننے والی چیزوں میں کافی، چاکلیٹ، سوڈا، گوشت، دودھ، مصالحے دار کھانے، تلے ہوئے کھانے اور تیزابی کھانے شامل ہیں۔ تو ان کو مکمل طور پر تو چھوڑا نہیں جاسکتا تاہم معتدل مقدار میں استعمال کرنا ضرور بہترین ثابت ہوتا ہے۔

پروٹین سے بھرپور خوراک کا استعمال
پروٹین سے بھرپور غذا سے معدے کے زیریں دباﺅ کی حد میں اضافہ ہوتا ہے اور تیزابیت سے جلن کی شکایت پیدا نہیں ہوتی، تاہم چربی والے کھانے معدے کا دباﺅ کم کرتے ہیں جس سے سینے میں جلن معمول کی شکایت بن جاتی ہے۔

جسمانی وزن میں کمی
موٹاپے کے شکار افراد میں معدے کی تیزابیت یا سینے کی جلن کی شکایت عام ہوتی ہے کیونکہ ایسے افراد بہت زیادہ مقدار میں کھاتے ہیں جس سے نظام ہضم پر دباﺅ بڑھ جاتا ہے اور تیزابیت پیدا ہوتی ہے۔ کم مقدار میں کھانا اور جسمانی وزن میں کمی سینے کی جلن کی شکایت سے جان چھڑانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

تمباکو نوشی سے گریز
تمباکو میں ایسے کیمیکلز سے پائے جاتے ہیں جو غذائی نالی کے نچلے حصے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ جب اس حصے کا نقصان پہنچتا ہے تو کسی بھی قسم کی خوراک کے نتیجے میں معدے میں تیزابیت پیدا ہوتی ہے اور سینے میں جلن کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔

رات گئے کھانے سے گریز کریں
کھانے کے کچھ دیر بعد سونے کے لیے لیٹ جانے پر جلن کا احساس ہوتا ہے؟ تو اس کی وجہ یہ کھانا اور معدے میں موجود ایسڈ ہضم ہونے کے مرحلے گزر رہا ہوتا ہے، جب آپ لیٹ جاتے ہیں یہ غذائی نالی میں آجاتا ہے۔ کھانے کے کم از کم دو گھنٹے بعد سونے کو عادت بنائیں تاکہ کھانا ہضم ہوسکے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …